سندھ کے کرپٹ حکمرانوں نے بارانِ رحمت کو زحمت بنادیا ہے، حلیم عادل شیخ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Karaciites suffered during rains due to corrupt PPP govt: Haleem Adil

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ کے الیکٹرک کی انتظامیہ کو تانبہ لوٹ کربھاگنےنہیں دیں گے ،سارا حساب کتاب دیکر جانا ہوگا،سندھ کے کرپٹ حکمرانوں نے بارانِ رحمت کو زحمت بنادیا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی نائب صدر و سندھ اسمبلی میں پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر حیم عادل شیخ نے حنید لاکھانی سیکریٹریٹ میں اہم پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ ان کے ہمراہ بیت المال سندھ کے سربراہ پی ٹی آئی رہنما حنید لاکھانی، پی ٹی آئی رہنما آغا ارسلان، شمیر میر شیخ، جام فاروق احمد و دیگر رہنما بھی شریک تھے۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حلیم عادل شیخ نے کہا مون سون باران رحمت ہواکرتا تھا لیکن موجودہ سندھ کے کرپٹ حکمرانوں نے باران زحمت بنادیا ہے ایک گھنٹے کی بارش میں چھ افراد جان سے گئے۔

کراچی میں گٹرصاف کرنے کےپیسے بھی ورلڈ بینک نے دیئے تھے کہاں گئے کچھ نہیں پتہ۔نالے صاف نہیں ہوئے گٹرابل رہے ہیں گٹرابل رہے ہیں فلاورفائونٹین بنے ہوئے ہیں۔

ہمارے ایم پی ایز کے الیکٹرک کے خلاف احتجاج پربیٹھے ہوئے ہیں۔ 2009 میں آصف زرداری نے ابراج گروپ کے الیکٹرک کا 2023تک معاہدہ کیا تھا جس کا خمیازہ آج کراچی کی عوام بھگت رہی ہے۔

کے الیکٹرک کی لوٹ مارجاری ہے لیکن ہم کے الیکٹرک کی انتظامیہ کو تانبہ لوٹ کربھاگنےنہیں دیں گے سارا حساب کتاب دیکر جانا ہوگا۔ ہمارے وفاقی وزیرعمرایوب نے اجلاس کیا کہا کہ کےالیکٹرک نے دوارب ڈالرکی سرمایہ کاری کرنی تھی نہیں کی ہے۔ گورنر سندھ عمران اسماعیل بھی ہمارے ساتھ کھڑے ہیں۔

حلیم عادل شیخ نے مزید کہا گذشتہ روزچارپانچ مشیروں نے دربارلگایا عوام کو ماموں بنانے کی کوشش کی لیکن کوئی حل نہیں نکلا۔ مرتضیٰ وہاب کا معصوم چہرہ سامنے لایا جاتا ہے اصلی جرائم پیشہ لوگوں کو سامنے کیوں نہیں لایاجاتا۔ اس کو جوپرچہ پکڑادیتے ہیں بول دیتا ہ۔ وزراء میرے ساتھ چیل چوک پر چلیں عوام سے پوچھتے ہیں عزیربلوچ کس کا بندہ تھا۔

لیاری والے بتائیں گے وہ پیپلزپارٹی کابگل بچہ تھا۔ اس نے کس کے کہنے پرگینگ واربنائی قتل کئے سب سامنے لائیں گے۔ اصل جے آئی ٹی علی زیدی والی ہے اصلی جے آئی ٹی پر دوپولیس افسران کے دستخط نہیں ہیں۔

پولیس افسران نئے پولیس نظام کے بعد سندھ حکومت سے ڈرتے ہیں جس کی وجہ سے غلط کاموں میں استعمال ہورہے ہیں۔ بلدیہ سانحہ بھیانک سیاست کا روپ تھا۔بلدیہ فیکٹری سانحہ متاثرین کا چارسال گزرنے کے بعد بھی انصاف نہیں ہوا۔

بھتاخوری کی گئی۔ بھتہ نہ دینے کے جرم میں 250 انسانوں کو زندہ جلا دیا گیا۔ سندھ حکومت پارٹی ہے ایک کا سربراہ رائوانواردوسری کا جانوری ہے بے گناہ انسانوں کوزندھ جلایا گیا پیپلزپارٹی اورایم کیوایم لندن کی ملی بھگت سے یہ واقعہ ہوا۔

سپریم کورٹ دونوں جے آئی ٹیز میں سے اصلی کا فیصلہ کرے گی۔ کراچی کے شہریوں کو گاجرمولی کی طرح جلادیا گیا۔ کہاں ہیں چیئرمین بلاول ؟ ان کو عوام کی کوئی فکر نہیں ہے۔

دوکروڑ عوام کے دستخط ہیں جے آئی ٹی پر اللہ ان پرقہرنازل کرے گا۔ آپ کتنا بھی منہ دھوکر آجاؤں آپ کے چہرے بے نقاب ہوچکے ہیں۔ ان ظالموں سے دنیا میں بھی حساب ہوگا آخرت میں بھی حساب ہوگا۔

حلیم عادل شیخ نے کہا بلڈیا فیکٹری جی آئی ٹٰی رپورٹ میں کہا تین ماہ میں ریسکیو ادارہ بنانے کا کہا گیا آج تک کوئی ریسکیو ادارہ نہیں بنایا گیا۔ بلدیہ سانحہ کی غلط ایف آئی آر کاٹی گئی۔ جنہوں نے غلط ایف آئی آر کاٹی ان کے خلاف کیا کارروائی کی گئی۔؟؟ جن لوگوں کو مارنے کاعزیر بلوچ نے اعتراف کیا ان مقدمات میں اس کی گرفتاری ڈالی گئی۔؟؟ جن پولیس افسران کو عزیز بلوچ نے لگوایا ہٹوایا۔

ان افسران کے خلاف کیا کارروائی ہوئی جنہوں نے یہ پوسٹنگ کی۔ جن پلاٹوں پر عزیر بلوچ نے قبضے کیئے کیا ان قبضوں کو ختم کرایا گیا۔؟ جہاں جہاں عزیر بلوچ نے منی لانڈرنگ کی اس پر کارروائی کی گئی ؟؟ پیسہ واپس لایا گیا یا عزیز بلوچ گینگ کے لوگ جن کا ذکر جی آئی ٹی میں کیا گیا ہے کیا ان کو گرفتار کیا گیا ؟؟ مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ علی زیدی کے دماغ میں خلل ہے۔ ہاں ہمارے دماغ میں خلل ہے۔

سعید غنی ڈاکٹر رضوان کی رپورٹ کا جواب دیں؟؟ ہمارے ذہنوں میں خلل ہے۔ علی زیدی نے ثابت کیا کہ وہ کراچی کا ایک بیٹا ہے۔ ہم نے ووٹ کے زریعے کراچی کو قومی دھارے میں شامل کیا۔

ڈاکٹر عارف علوی اور عمران اسماعیل بندوق کے سائے میں کام کیا۔ اب یہ جے آئی ٹی کی آڑ میں چھپتے ہیں۔اس وقت بھی سندھ کی بھاگ ڈور دہشت گردوں کے ہاتھ میں ہے۔

فریال تالپورعزیز بلوچ کے پاس کیا کرنے جاتی تھی؟ قائم علی شاہ عزیر بلوچ کے پاس کیا کرنے جاتے تھے۔ پیپلزپارٹی کی ٹکٹیں عزیز بلوچ کے کہنے پر دی جاتی تھیں۔ روٹی کپڑا اور مکان کا نعرہ کرپشن ، قتل اور بھتہ پیپلز پارٹی کااصل چہرا ہے۔

جے آئی ٹی کی روشنی میں جن کے نام ہیں ان کو کے خلاف ایف آئی آر درج ہونی چاہیے۔ ہمیں معلوم نہیں وہ لوگ کون سے پارٹی میں ہیں۔

پی ٹی آئی رہنما حنید لاکھانی نے کہا کراچی کے عوام نے پی ٹی آئی کو مینڈیٹ دیاہے۔ ہر چیز میں اتنا پیسہ بناتے ہیں یہ لوگ۔ سچ یہ ہے کہ انہیں لوگوں نے کراچی کے بچوں کو قتل کیا۔

ان لوگوں کی پشت پناہی کون کرتا تھا۔ بارش پر بھی یہ لوگ پیسے کھاتے ہیں۔شہر میں بلڈنگ گر رہی ہے۔کیوں ایس بی سی اے کے خلاف ایکشن نہیں لیا جاتا ہے۔

مزید پڑھیں:پی ٹی آئی میں اندرونی اختلافات، ڈاکٹر عامر لیاقت عمر ایوب کیخلاف پھٹ پڑے

تحریک انصاف صرف آواز اٹھاتی ہے جب تک چوروں کو سزا نہیں ملے گی یہ کام ہوتے رہیں گے۔کے الیکٹرک کے خلاف اب بہت سخت ایکشن ہوگا۔ سندھ کو انہوں نے کچھ نہیں دیا۔ صرف یہاں کرپشن ہوئی ہے۔

Related Posts