نیویارک: پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے کالعدم ٹی ٹی پی کے حملے روکنے کے لیے افغانستان پر دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کیا ہے۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل نمائندے منیر اکرم نے کہا کہ سب کو معلوم ہونا چاہیے کہ کالعدم ٹی ٹی پی کس طرح اور کہاں سے اسلحہ اور گولہ بارود حاصل کر رہی ہے۔
افغانستان کے حوالے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے منیر اکرم نے کہا کہ ٹی ٹی پی کے مالی ذرائع کا پتہ لگانے کی ضرورت ہے اور افغان عبوری حکومت کو دہشت گرد تنظیم سے تعلقات ختم کرنے کے لیے کہا جانا چاہیے۔
اس سے قبل افغانستان کے لیے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی خصوصی نمائندہ روزا اوتن نے کہا تھا کہ پاکستان کو بھی ٹی ٹی پی پر شدید تحفظات ہیں اور جب تک افغان طالبان اپنے کیے گئے تمام وعدوں کو پورا نہیں کرتے تب تک طالبان کی حکومت کو تسلیم کرنا مشکل ہو گا۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ افغانستان بین الاقوامی برادری کے لیے ایک مستقل چیلنج ہے، خواتین و لڑکیوں کی تعلیم اور ملازمت کے مواقع مسدود ہونے اور سزائے موت سمیت تشدد کے واقعات کی وجہ سے تشویش میں اضافہ ہورہا ہے۔