اسلام آباد وائرل ویڈیو تشدد کیس، عثمان مرزا سمیت چاروں ملزمان کا مزید 3 روزہ ریمانڈ منظور

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اسلام آباد وائرل ویڈیو تشدد کیس، عثمان مرزا سمیت چاروں ملزمان کا مزید 3 روزہ ریمانڈ منظور
اسلام آباد وائرل ویڈیو تشدد کیس، عثمان مرزا سمیت چاروں ملزمان کا مزید 3 روزہ ریمانڈ منظور

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد ای الیون میں لڑکی اور لڑکا پر تشدد اور بلیک میلنگ سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ہے۔ گرفتار ملزمان کو 4 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر پیش کیا گیا تھا۔

پولیس کی جانب سے مرکزی ملزم عثمان مرزا سمیت دیگر کو عدالت کے سامنے پیش کیا گیا۔ کیس کی سماعت کے دوران سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ ڈھوک چوہدری میں اسد کے گھر بندہ بھیج کر پیسے منگواتے تھے جس پر جج نے ملزم سے استفسار کیا کہ کیا عثمان آپ نے پیسے منگوائے تھے تو عثمان مرزا نے جواب دیا کہ میرا ان سے کوئی رابطہ نہیں ، اسی دن ان کو گاڑی کا کرایہ بھی دیا تھا۔ میرا فون اور ریکارڈ چیک کرلیں ۔

ملزم فرحان کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ویڈیو کا پہلی سماعت سے ذکر کیا گیا ہے لیکن فرحان کی مداخلت کا کوئی ثبوت نہیں دیا گیا، فرحان کا کیس سے کیا تعلق ہے ہمارے ساتھ زیادتی کی جارہی ہے اب تک ملزمان سے نہ وکیلوں کو ملوایا جارہا ہے اور نہ ہی فیملی کو ملنے دیا جارہا ہے۔ دس دن گزر گئے فرحان کی آزادی چھینی ہوئی ہے۔ دس دن ہوگئے ہیں کپڑے بھیجے گئے تھے وہ بھی تبدیل نہیں کروائے گئے۔

وکیل صفائی کا کہنا تھا کہ ملزم فرحان اورعطاءالرحمن کا واقعہ سے کوئی تعلق نہیں دس دن گزرنے کے باوجود کوئی پیش رفت نہیں ہوئی جبکہ مدعی مقدمہ کے وکیل حسن جاوید نے دلائل دیتے ہوئے ہوئے عدالت کو بتایا کہ ملزمان کے ریمانڈ کے دوران پیش رفت ہوئی ہے جسمانی ریمانڈ کے دوران ملزمان نے تسلیم کیا ہے کہ واقعے کے وقت وہ واقعے کی جگہ پر موجود تھے۔ متاثرہ لڑکے اور لڑکی سے وصول کی گئی ساڑھے گیارہ لاکھ روپے کی رقم ملزم فرحان کے گھر سے برآمد کر لی گئی ہے۔

ملزمان وہ رقم مدعی کو دینے کے تیار ہیں جبکہ تفتیشی نے عدالت کو بتایا کہ دوران تفتیش ملزم نے بتایا کہ وہ حاصل ہونے والی تمام رقم مرزا عثمان کو لا کر دیتے تھے اور پھر مرزا عثمان وہ رقم سب میں تقسیم کرتا تھا، جب کہ مرزا عثمان نے یہ بات ماننے سے انکار کیا ہے۔ مرکزی ملزم عثمان مرزا سمیت 4 ملزمان کا مزید تین روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا گیا ہے۔

جوڈیشل مجسٹریٹ وقار گوندل نے ملزمان کی طرف سے دائر درخواست پر فیصلہ سنا دیا ہے ملزمان کے وکلا کی رہا کرنے یا جیل بھیجنے کی استدعا مسترد کر دی ہے عدالت نے ملزمان کو 20 جولائی کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : افغانستان میں امن کے لیے کوئی کسر نہیں اٹھا رکھی، میجر جنرل بابر افتخار

Related Posts