پی ایس 88 پر ضمنی الیکشن ،پی ٹی آئی کاپیپلزپارٹی پر دھاندلی کا الزام ،حلقے میں کشیدگی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Sindh govt urges ECP to postpone NA-249 by-poll

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: پی ایس 88 پر ضمنی الیکشن کے دوران پی ٹی آئی نے پیپلزپارٹی پر دھاندلی کا الزام لگادیا، سرکاری مشینری کے استعمال اور بیلٹ باکسز میں جعلی ووٹ بھرنے کا انکشاف بھی ہوا ہے۔

کراچی کے حلقہ پی ایس 88 پر آج ضمنی الیکشن ہورہا ہے جبکہ پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف کے امیدواروں کے درمیان کانٹے کا مقابلے دیکھا جارہا ہے تاہم حلقے میں پولنگ کے دوران کئی جگہوں پر کشیدگی کی اطلاعات بھی موصول ہورہی ہیں۔

پی ایس  88میں پاکستان تحریک انصاف کی رہنماء سرینا عدنان کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی کے امیدوار کو جتوانے کیلئے سرکاری مشینری استعمال ہورہی ہے اوربیلٹ باکس میں جعلی ووٹ بھرےجارہےہیں۔

حلقے میں کئی مقامات پر پیپلزپارٹی، تحریک انصاف اور تحریک لبیک کے کارکنان کے درمیان جھڑپو ں کی اطلاعات بھی موصول ہورہی ہیں جبکہ پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کیلئے حلقے میں موجود ہے۔

مزید پڑھیں:کراچی: حلقہ پی ایس 88 کا ضمنی انتخاب، پیپلز پارٹی کا امیدوار مضبوط قرار

کراچی سے سندھ اسمبلی کی نشست پی ایس 88 ملیر پر صبح 8 بجے پولنگ اور سکیورٹی کا عملہ پہنچ چکا تھا جس کے بعد پولنگ کا باقاعدہ آغاز کیا گیا۔پی ایس 88 کی نشست پیپلزپارٹی کے صوبائی وزیر غلام مرتضیٰ بلوچ کے انتقال کے باعث خالی ہوئی تھی، اس حلقے میں ایک لاکھ 45 ہزار سے زائد رجسٹرڈ ووٹرز ہیں۔

نشست پر ضمنی انتخاب کے لیے 108 پولنگ اسٹیشنز بنائے گئے ہیں جن میں سے 36 کو حساس اور 33 کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے۔ ضمنی الیکشن کے موقع پر امن و امان کی صورتحال قابو میں رکھنے کے لیے پولیس اور رینجرز کی نفری تعینات ہے۔

Related Posts