میٹرک کے امتحانات سے 2 روز قبل ہزاروں طلبہ ڈیٹ شیٹ سے محروم

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

میٹرک کے امتحانات سے 2 روز قبل ہزاروں طلبہ ڈیٹ شیٹ سے محروم
میٹرک کے امتحانات سے 2 روز قبل ہزاروں طلبہ ڈیٹ شیٹ سے محروم

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی : بورڈ آف سکینڈری ایجوکیشن کراچی میں دسویں جماعت کے امتحانات پیر 5 جولائی کو شروع ہو جائیں گے، جب کہ ابھی تک سیکڑوں اسکولوں کے ہزاروں طلبہ کو ڈیٹ شیٹ نہیں مل سکی ہے۔ میٹرک بورڈ کے امحتانات طویل تاخیر کے بعد منعقد ہونے کے باوجود سیکڑوں اسکولوں کے ہزاروں طلبہ و طالبات بری طرح رل گئے ہیں۔

ایم ایم نیوز کو موصول ہونے والی تفصیلات کے مطابق میٹرک بورڈ نے سفارشی بنیادوں پر امتحانی مراکز قائم کر کے من پسند اسکولوں میں امتحانی مراکز کی فکسیشن کی ہے۔ مبینہ طور پر رشوت کی بنیاد پر امتحانی مراکز کی تبدیلی کا عمل تاحال جاری ہے۔ امتحانی مراکز کی تبدیلی کیلئے 15 ہزار روپے سے ریٹ 25 ہزار روپے تک پہنچ گئے ہیں۔ بورڈ کے اسسٹنٹ کنٹرولر فہیم مغل حسب سابق امتحانی مراکز کی تبدیلی کر رہے ہیں، جنہوں نے ہر ٹاؤن میں اپنا ایک فرنٹ مین بھی بنا رکھا ہے۔ سب سے زیادہ امتحانی مراکز تبدیل کرنے میں سابق ممبر بورڈ کا نام بھی سامنے آرہا ہے۔

حیرت انگیز طور پر بورڈ کے افسران کی غفلت کی وجہ سے کورنگی میں ایک ایسے اسکول کو امتحانی مرکز بنایا گیا ہے جو گزشتہ 4 برس سے بند ہو چکا ہے۔ اس امتحانی مرکز میں 10 سے زیادہ اسکولوں کے 400 کے لگ بھگ طلبہ کا سینٹر قائم کیا گیا ہے۔ ان اسکولوں میں گورنمنٹ اپوا گرلز اسکول ، علی گریٹ اسکول سمیت دیگر سکول شامل ہیں۔ سیکڑوں بچے اور والدین پریشان ہیں اور کوئی پوچھنے والا نہیں، جب والدین اور بچے سینئر پہنچے تو معلوم ہوا کہ اسکول گزشتہ چار سال سے بند ہے اور اسکول کی عمارت بھی فروخت ہو چکی ہے۔ متاثرہ طالب علموں کا کہنا ہے کہ بورڈ میں کوئی سننے والا نہیں، ایسے میں اسکولز ، بچے اور والدین ایک بہت ہی غیریقینی کیفیت میں ہیں۔

معلوم ہوا ہے کہ میٹرک بورڈ میں بعض اسکولوں کی ایسوسی ایشنز کے ذمہ داروں کے کہنے پر بھی امتحانی مراکز قائم تبدیل کیئے جا رہے ہیں، جب کہ بعض ایسے اسکولوں کی بھی امتحانی مرکز میں فکسیشن کی جا رہی ہے جن کے مالکان آپس میں مخالف تنظیموں سے ہیں۔

چئیرمین پاکستان پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن پرویز ہارون سے جب رابطہ کیا گیا تو انکا یہ کہنا ہے کہ جب ان کے نمائندوں نے ایکٹنگ کنٹرولر سے عرفان اسکول کو امتحانی مرکز بنائے جانے کے مسئلے پر بات کرنے کی کوشش کی تو انہوں وقت نہیں دیا۔ اور انتہائی غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ کل بات کریں گے اور اپنے آفس سے روانہ ہو گئے۔ اب جب کہ اسوقت امتحانات میں بہت ہی کم وقت باقی ہے اسکولز، والدین اور بچوں کے لئے یہ بات بہت ہی پریشانی کا باعث بن چکی ہے۔ آج بھی چئیرمین میٹرک بورڈ سے وقت لینے کی کوشش کی گئی مگر معلوم ہوا کہ وہ کسی ایمرجنسی کام سے حیدرآباد جا چکے ہیں ۔

پرویز ہارون کا مزید یہ کہنا تھا بورڈ نے پچھلے سال بچوں سے مکمل فیس لی اور امتحان نہ ہو سکا ،اس سال بھی مکمل فیس لی اور کروڑوں روپے لیٹ فیس کے مد میں لیے اتنا بجٹ ہونے کے باوجود اس سال بورڈ نے اسکولوں کو فرنیچر کا اجراء نہیں کیا اور بہت ہی چھوٹے اسکولوں کو سینٹر بنا دیا گیا ہے ،جس کی وجہ سے خدشہ یہ ہے کہ امتحانات میں  SOPs پر مکمل عملدرآمد نہ ہو سکے گا۔ جس کی ذمہ داری بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن کراچی پر ہوگی۔بعض امتحانی مراکز میں ضرورت سے زیادہ بچوں کو ڈال دیا گیا ہے اور یہ بات بھی بہت ہی زیادہ باعث تشویش ہے اگر بورڈ نے ہفتے تک ان مسائل کو حل نہیں کیا تو پاکستان پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن اتوار کو کراچی پریس کلب پر بھرپور احتجاج کرے گی ۔

اس سال نویں اور دسویں جماعت کیلئے مجموعی طور پر 3 لاکھ 48 ہزار 249 طلباء و طالبات سائنس و جنرل گروپ ریگولر اور پرائیویٹ کے امتحانات دیں گے جبکہ اس سال امتحانی مراکز 438 بنائے گئے ہیں جس میں 185 سرکاری اسکول اور 253 نجی اسکول شامل ہیں۔طالبات کیلئے 201 اور طلباء کیلئے 237 امتحانی مراکز بنائے گئے ہیں۔ اس سال نویں جماعت کے سائنس گروپ میں ایک لاکھ 56 ہزار 512 جبکہ دسویں جماعت میں ایک لاکھ 54ہزار 57 امیدوار شریک ہوں گے۔ اسی طرح جنرل گروپ کے امتحانات میں 37ہزار 680 امیدوار شریک ہو رہے ہیں

یہ بھی پڑھیں : میمن گوٹھ میں پولیس کا چھاپہ، غیراخلاقی ڈانس پارٹی منعقد کرانے والے دو ملزم گرفتار

Related Posts