اگر فوج نے مجھ پر کوئی دباؤ ڈالا تو مزاحمت کروں گا۔ وزیرِ اعظم عمران خان

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اگر فوج نے مجھ پر کوئی دباؤ ڈالا تو مزاحمت کروں گا۔ وزیرِ اعظم عمران خان
اگر فوج نے مجھ پر کوئی دباؤ ڈالا تو مزاحمت کروں گا۔ وزیرِ اعظم عمران خان

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اگر پاک فوج مجھ پر دباؤ ڈالتی ہے تو میں مزاحمت کروں گا جبکہ ملک کی خارجہ پالیسی وفاقی حکومت کا اختیار ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعظم عمران خان نے نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پاک فوج نے مجھے کوئی ایک بھی ایسا کام کرنے کو نہیں کہا جو میں نہیں کرنا چاہتا تھا۔ آپ تحریکِ انصاف کا منشور اٹھا کر دیکھ لیں، ملک کی خارجہ پالیسی میری ہی بنائی ہوئی ہے۔

نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ ہم پر یہ دباؤ ضرور تھا کہ مسلم ممالک کے تنازعے میں کسی ایک طرف رہیں لیکن ہم نے غیر جانبدار رہنے کا فیصلہ کیا کیونکہ کسی کی سائیڈ لینے کی بجائے ہم مسلم ممالک کو متحد کرنے میں اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔

تحریکِ انصاف کے سینئر مرکزی رہنما جہانگیر ترین کا ذکر کرتے ہوئے وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ جہانگیر ترین مشکل وقت سے گزر رہے ہیں لیکن حکومت شوگر انکوائری کیس کی تحقیقات میں کسی بھی قسم کی مداخلت سے گریزاں ہے۔ ماضی میں یقیناً جہانگیر ترین ہمارے قریب رہے اور ہم نے مل کر کام کیا۔

وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ جہانگیر ترین اپنے آپ کو بے قصور قرار دیتے ہیں اور چینی بحران پر انکوائری جاری ہے، میں اداروں کے معاملات میں مداخلت نہیں کروں گا۔ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار چینی بحران کے خلاف تحقیقات کا آغاز میرے دورِ حکومت میں ہوا اور جہانگیر ترین کے خلاف ایف آئی آر درج ہوئی۔

لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) عاصم سلیم باجوہ کے بارے میں وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ فوج کی طرف سے کوئی دباؤ نہیں تھا، عاصم باجوہ اپنی تعلیمی قابلیت کی بنیاد پر سی پیک اتھارٹی کے چیئرمین مقرر ہوئے۔ ماضی میں بھی عاصم باجوہ بلوچستان میں سدرن کمانڈ کے کمانڈر رہے اور چین کے ساتھ مل کر کام کیا۔

وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ جنرل عاصم باجوہ ماضی میں ڈی جی آئی ایس پی آر بھی رہے جس کیلئے انہوں نے انتہائی ضروری تجربہ حاصل کیا تھا۔ جب وزیرِ اعظم سے یہ پوچھا گیا کہ عاصم باجوہ بدعنوان ہیں یا نہیں؟ تو وزیرِ اعظم نے کہا کہ اس پر کچھ نہیں کہہ سکتا کیونکہ یہ میرا کام نہیں ہے۔ 

یہ بھی پڑھیں:6 میجر جنرلز کی لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی

Related Posts