چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ نیب آرڈیننس اس بات کا ثبوت ہے کہ قومی ادارہ برائے احتساب (نیب) اور ملکی معیشت ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ تازہ ترین نیب ترمیمی آرڈیننس سے اس بات کا یقین ہوتا ہے کہ خود حکومت بھی سابق صدر آصف علی زرداری سے اتفاق پر مجبور ہے۔
سربراہ پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ واضح طور پر جانبدارانہ کاوشوں کی بجائے حکومت کو چاہئے کہ حزبِ اختلاف (اپوزیشن) کے ساتھ مل کر کام کرے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ حکومت اپنا کام درست طریقے سے انجام دیتے ہوئے قانون سازی کا فریضہ انجام دے اور انسدادِ بدعنوانی کے قوانین کو مضبوط کرے۔
انہوں نے کہا کہ نیب ترمیمی آرڈیننس لانے کی بجائے اگر حکومت قانون سازی پر توجہ دے تو اس کے ذریعے انسدادِ بدعنوانی کے قوانین مضبوط کرنے کے ساتھ ساتھ حکومتی ڈھونگ کی سی صورتحال ختم ہوجائے گی۔
Latest NAB ordinance is proof even government agrees with President Zardari, NAB & our economy can’t run together. Instead of clearly biased efforts the government should work with opposition. do your job & legislate. #AbolishNAB, strengthen anti-corruption laws & end this farce.
— BilawalBhuttoZardari (@BBhuttoZardari) December 29, 2019
یاد رہے کہ اس سے قبل چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کوفے کی سیاست سے مدینے کی ریاست نہیں بن سکتی۔ عوام کی مدد سے 2020ء میں عوامی راج قائم کریں گے جو صاف وشفاف عوامی الیکشن کا سال ہوگا۔
بینظیر بھٹو کی 12 ویں برسی کے موقع پر 2 روز قبل راولپنڈی کے لیاقت باغ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو طاقت کا سر چشمہ عوام کو مانتی تھیں۔
مزید پڑھیں: 2020ء میں عوامی راج قائم کریں گے، بلاول بھٹو زرداری