جامعہ کراچی کا روایتی دو سالہ گریجویشن اور ماسٹرز پروگرام بحال کرنے کا اعلان

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی یونیورسٹی کے اساتذہ نے حکومتی وضاحت کے بعد احتجاج ختم کردیا
کراچی یونیورسٹی کے اساتذہ نے حکومتی وضاحت کے بعد احتجاج ختم کردیا

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی کی زیر صدارت جمعرات کے روز کلیہ فنون وسماجی علوم جامعہ کراچی کی سماعت گاہ میں منعقدہ اکیڈمک کونسل کے اجلاس میں متفقہ طور پر فیصلہ کیاگیا کہ اس سال روایتی دوسالہ گریجویشن اور ماسٹرز ڈگری پروگرام میں داخلے دیئے جائیں گے۔

مذکورہ فیصلہ پروفیسر ڈاکٹر جمیل کاظمی کی سربراہی میں قائم کی جانے والی کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں کیا گیا۔ اجلاس میں دوسالہ ایسوسی ایٹ اور چارسالہ بی ایس پروگرام پر عملدرآمد کے حوالے سے رئیس کلیہ تعلیم پروفیسرڈاکٹر ناصرسلمان کی سربراہی میں چھ رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی۔

کمیٹی میں پروفیسر ڈاکٹر انیلا امبر ملک،پروفیسر ڈاکٹر انتخاب الفت،پروفیسر ڈاکٹر ثمینہ سعید،پروفیسر ڈاکٹر مقصود علی انصاری،پروفیسر ڈاکٹر تاثیر احمد خان اور پروفیسر ڈاکٹر ندیم محمود شامل ہیں۔

کمیٹی تمام صدورشعبہ جات سے مشاورت کرنے کے بعد دوسالہ ایسوسی ایٹ اور چارسالہ بی ایس پروگرام کے نصاب کو مرتب کرنے اور اس پر مرحلہ وارعملدرآمد کے حوالے سے کمیٹی کی سفارشات کو اکیڈمک کونسل کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا اور ان سفارشات کی روشنی میں فیصلہ کیاجائے گا۔

مزید پڑھیں: مہران یونیورسٹی کے VC کی کرپشن پر NAB انکوائری کے باوجود سندھ حکومت مہربان کیوں؟

دریں اثناء تمام اراکین اکیڈمک کونسل نے چندروز قبل سپلا کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز جس میں کہا گیا ہے کہ کراچی کے لاکھوں طلباوطالبات کے مستقبل سے کھیلنے والے وائس چانسلر اور شہر قائد کے بچوں پر تعلیم کے دروازے بند کیوں کردیئے ہیں اور اس کا نوٹس کیوں نہیں لیاجارہا؟

اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی اوراجلاس نے متفقہ طور پر مذمتی قرارداد کی منظوری دی اور کہا کہ اس طرح کے بیانات اساتذہ کو زیب نہیں دیتے کیونکہ جامعات،کالجز اور اس کے اساتذہ معاشرے کا عکس ہوتے ہیں۔

Related Posts