بلاول بھٹو پاکستان کی بات کرتے ہیں، کبھی سندھ کارڈ استعمال نہیں کیا، ناصر شاہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Information Minister Nasir Hussain Shah talks to the media

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی:صوبائی وزیر اطلاعات و بلدیات سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری نے جو بات کی ہے وہ وقت کی نزاکت ہے اس کی اہمیت بھی ہے۔

سید نا صر حسین شا ہ نے مزید کہا کہ آج ایک وفاقی وزیر صاحب نے دوبارہ حلف اٹھا لیا ہے لیکن ابھی ابھی خبر آئی ہے کہ وہ دوبارہ استعفیٰ دے رہے ہیں کیونکہ انہوں نے کلبھوشن کا کیس بھی لڑنا ہے ۔وفاقی حکومت کی جو پالیسیا ں ہیں وہ ان کی نااہلی ہے اس کے لحاظ سے اگر احتجاج بھی کرنا ہوا تو ایس او پیز عمل کرتے ہوئے احتیاطی تدابیر کے ساتھ احتجاج بھی شروع کیا جا ئیگا۔انہو ں نے یہ با ت میڈیا سے بات چیت کر تے ہو ئے کہی ۔

موجودہ حکومت جس طرح سے اس کو آراستہ کیا جارہا ہے اس سے زیادہ اچھا وکیل تو گورنمنٹ کے پاس ہے نہیں۔ جو قابل احترام قابل عزت وکیل ہیں اْنہیں دوبارہ استعفیٰ دینا پڑے گا اور پھر صدر صا حب کوان سے دوبارہ حلف اٹھانا پڑیگا اور یہ عنقریب کلبھوشن کے وکیل بھی ہونگے تو جس طرح کلبھوشن کو آرا ستہ کیا جارہاہے تو ان کے اوپر سوال اٹھتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ میں یہ نہیں کہتا کہ ہمارے وزیراعظم یا وہ جو لوگ ہیں ملک کے غدار ہیں کہ یہ صحیح نہیں ہے وہ محب وطن ہیں کیا مجبوری ہے انہیں ان کو اس طرح کے قدم اٹھانا پڑا اور پھر بہت سارے بونے جب بھی چیئر مین صا حب تقریر کرتے ہیں اس کے بعد بونوں کو کہا جاتا ہے کہ وہ چیخنا چلانا شروع کر دیں اور وہ ایوان کو بھی وہی جگہ سمجھتے ہیں جہا ں وہ چیختے چلاتے تھے تو یہ ایوان میں بھی چیختے چلاتے ہیں تو ان کو سنجیدہ بات کرنی چاہیے ۔

اگر چیئرمین صاحب کھلے دل سے کہتے ہیں کہ وزیرعظم صا حب آکر وہا ں بات کریں اور ان کے جوابات دیں وزیر اعظم صاحب کو ہی جواب دینے چاہیے بجائے اس کے کہ وہ بو نو ں کو اپنے شیروں کو وہ شروع کرا دیتے ہیں تو اس کا خیال اسپیکر صا حب کو بھی رکھنا چا ہئے وہ کسٹو ڈین آف ہا ؤ س ہیں اور یہ ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ ایسے لوگوں کو جن کی کوئی اہمیت نہ ہو جو چھوٹے بو نوں کی طرح ہوں اور وہ اس طرح کی غلط باتیں کہیں ان کو اس پر عمل کرنا چاہیے کہ بہتری کی طرف یہ ایک بہت بڑا ہاؤ س ہے جس کا تقدس ہے اور وہ اس کے کسٹو ڈین ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہمیشہ ہمارے چیئرمین کے بعد ایک سیاسی مسخرے کو سیا سی بو نے کو کہا جاتا ہے کہ وہ جواب کریں جو اخلا قیا ت کے خلاف ہے جو غلط ہے وہا ں پر آکر کسی سینئر کو اور خا ص طو ر پر وزیر اعظم صاحب کو جواب دینا چاہیے تو یہ ایشو ز تھے جن پر آج آپ سے بات کرنی تھی آپ نے دیکھا ہے کبھی کوئی ان کے جو وفاقی وزیر ہیں وہ پتہ نہیں کیا آکربیان دیتے ہیں کبھی ان کے ترجمان کبھی سندھ کی ثقافت کو چیلنج کیا جاتا ہے ،طنز کیا جاتا ہے ان کو شرم آنی چاہیے یہ ہماری قدیم ثقا فت ہے اور ہم اس کا تحفظ کرنا جانتے ہیں اور ان کی اس طرح کی باتوں سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے۔

مزید پڑھیں:حالات سنگین ہوچکے ہیں، موجودہ صورتحال میں پاکستان نہیں چل سکتا، مصطفیٰ کمال

اے پی سی بلا ئی جا رہی ہے اس میں جو فیصلے ہوں گے اس پر عمل ہوگا اس کے علاوہ بھی جیسے بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ موجودہ پالیسی حکومت کی غلط پالیسیوں کے خلاف اگر احتجاج کرنے کے لئے نکلنا بھی پڑا تو نکلیں گے لیکن احتیاطی تدابیر کے ساتھ ایس او پیز پر عمل کرتے ہوئے بالکل ہم لوگ تیار ہے اور چیئرمین کا اشارہ ہوگا آپ خو دیکھ لیں گے کہ کس طرح کا احتجا ج ہو تا ہے۔

Related Posts