حکومت 5 سال پورے کر گئی تو پاکستان کا قرضہ دوگنا ہو جائے گا، شاہد خاقان

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

shahid khaqan abbasi
shahid khaqan abbasi

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: سابق وزیراعظم اور ن لیگی رہنما شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ حکومت نے اگر 5 ہزار ارب روپے کا قرض واپس کیا ہے تو 12 ہزار ارب روپے کا قرض لیا بھی ہے،حکومت 5 سال پورے کر گئی تو پاکستان کا قرضہ دوگنا ہو جائے گا۔

اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیر صدارت اجلاس میں مشیر خزانہ حفیظ شیخ کی تقریر پر رد عمل دیتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کی ایک بھی بات حقیقت پر مبنی نہیں ہے،شیر خزانہ نے بہت خوش کن اعداد و شمار سامنے رکھے۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اپنے حلقے کے عوام سے کہوں گا کہ موڈیز کی رپورٹ پڑھ لیا کریں اور پرائمری سرپلس کھا لیا کریں، وزیر خارجہ اکنامک ڈپلومسی پر بات کرتے ہیں، تقرریں نکال کر دیکھیں یہ سب اپنے کام میں ایکسپرٹ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہاں ہر وزیر ایکسپرٹ ہے اور اپنے نہیں دوسرے کے کام کا ایکسپرٹ ہے، ان ٹیلنٹڈ لوگوں سے ملک نہیں چل رہا ، وزیر انسانی حقوق وزارت خارجہ چلانا چاہتی ہیں، ایک وزیر نے بیان دیا کہ کلائمیٹ چینج کی وجہ سے آٹے کا بحران پیدا دیا۔

شاہد خاقان عباسی کا کہناتھا کہ مشیر خزانہ کی حب الوطنی پر شک نہیں لیکن یہاں موجود 342 بھی اتنے ہی حب الوطن ہیں، ، ہمیں نہ بتائیں کہ محب وطن کیا ہوتا ہے، ، یہ افراد ہاؤس کے فلور کر کھڑے ہو کر کہہ دیں کہ ہم 10 سال تک ملک چھوڑ کر نہیں جائیں گے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ اپوزیشن 10 سے 12 تقاریر کرتی ہے تو ایک وزیر ذمہ داری کے ساتھ تمام تقریروں کا جواب دیتا ہے لیکن وزراء کی کل والی تقاریر نکال کر دیکھیں، کیا اس طرح ملک چلے گاَ۔

یہ بھی پڑھیں: ترقی یافتہ ہونے کے لیے اپنے لوگوں پر توجہ دینا ضروری ہے۔مشیر خزانہ حفیظ شیخ

ملک میں جاری آٹے اور چینی کے بحران کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ وزیر خزانہ نے سب باتیں کیں لیکن آٹے اور چینی کی قیمتوں کا ذکر کرنا بھول گئے، 2018 میں آٹا 40 روپے تھا اور آج 70 روپے فی کلو مل رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چینی 53 روپے تھی جو آج 70 روپے مل رہی ہے، کون اس کا جواب دے گا، ایک شخص فیصل آبادسےآیا اور بتایاچھوٹے سے یونٹ کا55 روپےفی کلو واٹ فی گھنٹاحساب سےبجلی کابل آرہاہے۔

ان کا کہناتھا کہ کوئی چھوٹا یونٹ 55 روپے فی یونٹ فی گھنٹہ پر کیسے چلے گا ،کیا پیداوار دےگا؟ کسی غلط فہمی میں نہ رہیں، جب لوگ سڑکوں پر نکل آئے تو چھپنے کے لیے کوئی جگہ نہیں ہو گی۔

شاہد خاقان عباسی کاکہنا تھا کہ وزیراعظم کہتے ہیں کہ آٹے کا بحران مافیاز نے پیدا کیا، یہ فرما کر وہ اپنی معمولی سی غلطی کو ٹھیک کرنے کے لیے کوالا لمپور چلے گئے اور ان کے دورے کا خرچہ دوستوں نے ادا کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ واپس آکروزیراعظم کہتے ہیں کہ بحران کا ذمہ دار سرمایہ دار طبقہ ہے لہذا ملک بھر میں چھوٹے دکانداروں کے لیے 50 ہزار دکانیں بنائی جائیں گی جنھیں 5، 5 لاکھ روپے دیئے جائیں گے جو تقریباً 35 ارب روپے بنتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم کے اعلان کے حساب سے 200 دکانیں فی قومی اسمبلی حلقہ بنتی ہیں، اس سے یہ سارا مسئلہ حل ہو جائے گا، اس سارے عرصے میں پاکستان کے عوام آٹے اور چینی کی مد سے 2 ارب روپے یومیہ زیادہ ادا کر رہے ہیں۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ان سب باتوں کا کیا جواب ہے مشیر خزانہ کے پاس؟ کیا یہ مافیا وہی لوگ نہیں ہیں جو وزیراعظم کے اخراجات اٹھاتے ہیں، اللہ کرے کہ ایسا نا ہو، حکومت کی جانب سے کسی نے بھی نہیں کہا کہ آٹے کے بحران کا ذمہ دار کون ہے اور اس پر کیا کارروائی ہوئی۔

Related Posts