مولانا فضل الرحمان وزیرِ اعظم بننے کیلئے ڈیپ اسٹیٹ کے پاس گئے تھے۔فواد چوہدری

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

مولانا فضل الرحمان وزیرِ اعظم بننے کیلئے ڈیپ اسٹیٹ کے پاس گئے تھے۔فواد چوہدری
مولانا فضل الرحمان وزیرِ اعظم بننے کیلئے ڈیپ اسٹیٹ کے پاس گئے تھے۔فواد چوہدری

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: وفاقی وزیرِ سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان وزیرِ اعظم بننے کیلئے ڈیپ اسٹیٹ کے پاس گئے تھے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وزیرِ سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان 1988ء سے 2010ء تک ہر حکومت کا حصہ رہے جبکہ ڈیپ اسٹیٹ پر انحصار بری بات ہے۔

پیغام میں وزیرِ سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ 2010ء میں مولانا فضل الرحمان سب سے بڑی ڈیپ اسٹیٹ کے پاس گئے اور فرمائش کی کہ مجھے وزیرِ اعظم بنائیں، ہم آپ کیلئے حاضر ہیں۔

وفاقی وزیر فواد چوہدری نے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مولانا اگر پاکستان میں ہوں تو جنگ بیچتے ہیں لیکن انہوں نے امریکا کو شدت پسندی کا علاج بیچا۔ حکیم ہو تو ایسا۔ 

یاد رہے کہ اِس سے قبل سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ وہ فوج پر بطور ادارہ جمہوری عمل کو کمزور بنانے کا الزام عائد نہیں کرتے بلکہ یہ کچھ لوگوں کی خواہش اور منصوبہ ہے،یہی لوگ جو پاکستان میں مارشل لاء نافذ کرتے ہیں۔

ایک انٹرویو میں دسمبر 2020ء کے آغاز میں سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ نواز شریف کے آرمی چیف کے خلاف بیانات حقیقت ہے، ڈیپ اسٹیٹ کے بارے میں سب کو علم ہے کہ وہ ایسا کرتی ہے،یہ صرف ہم یہ نہیں کہہ رہے، بلکہ عالمی رپورٹس کہہ رہی ہیں، ہیلری کلنٹن بھی ڈیپ اسٹیٹ سے متعلق پاکستان کی مثال دے چکی ہیں۔

مزید پڑھیں: موجودہ حکومت ایک پوشیدہ آمریت، جوڈیشل مارشل لا ہے، اسحاق ڈار

Related Posts