ترجمان وفاقی حکومت ڈاکٹر شہباز گل نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد کا تعلق ٹیسٹس کی مقدار سے ہوتا ہے جبکہ لاک ڈاؤن میں نرمی کے باعث 1 دن میں 2 ہزار 255 افراد کے وائرس میں مبتلا ہونے کی خبر درست نہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وفاقی حکومت کے ترجمان اور پی ٹی آئی کے سینئر رہنما ڈاکٹر شہباز گل نے لاک ڈاؤن میں نرمی کے باعث 2 ہزار 255 اموات کی خبر کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ درست نہیں ہے کیونکہ لاک ڈاؤن کو نرم کیے ہوئے تو ابھی 3 سے 4 دن ہوئے ہیں۔
پیغام میں وفاقی حکومت کے ترجمان ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ کورونا وائرس کا آج جو کیس نظر آتا ہے، وہ 10 سے 15 دن پہلے کا ہوتا ہے۔ دوسری بات، اگر آپ ٹیسٹ زیادہ کریں گے تو نمبر زیادہ آئے گا جس سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ شاید ملک بھر میں کورونا کے مریضوں کی تعداد بڑھ گئی ہے۔
وفاقی حکومت کے ترجمان ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ اگر آج 1 لاکھ ٹیسٹ کریں گے تو 10 ہزار کے قریب مثبت آئیں گے اور اگر ٹیسٹ صرف 1000 کیے جائیں تو صرف 100کیسز مثبت ہوں گے۔ خبر درست قرار نہیں دی جاسکتی۔
یہ درست نہیں ہے۔ لاک ڈاؤن کو نرم کئیے تو ابھی تین سے چار دن ہوئے ہیں۔ آج جو کیس نظر آتا ہے وہ دس سے پندرہ دن پہلے کا ہوتا ہے۔ دوسری بات اگر آپ ٹیسٹ زیادہ کریں گے تو نمبر زیادہ آئے گا۔آج ایک لاکھ ٹیسٹ کریں تو دس ہزار کے قریب پازیٹو آہیں گے۔ ٹیسٹ اگر ایک ہزار کریں تو صرف ایک سو https://t.co/hUNcCZJJoE
— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) May 13, 2020
یاد رہے کہ اس سے قبل پاکستان میں کورونا وائرس سے بچاؤ کیلئے جاری لاک ڈاؤن میں نرمی ہوتے ہی ملک میں ایک ہی دن میں کورونا وائرس کے 2 ہزار 255کیسز کی تصدیق ہوئی۔
وفاق اور صوبوں کی جانب سے پیر 11 مئی سے کاروبار مراکز کھولنے کی اجازت دی گئی تاہم شہریوں اور دکانداروں کی طرف سے ایس او پیز پر عملدرآمد نہ کرنے کی وجہ سے متعلقہ حکومتیں شدید نالاں ہیں۔
مزید پڑھیں: لاک ڈاؤن میں نرمی ہوتے ہی کورونا بے قابو، 2255 کیسز ریکارڈ