جامعہ اُردوکی قائم مقام انتظامیہ مستقل وائس چانسلرکی تعیناتی میں رکاوٹ بن گئی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

PhD dissertation Report came out before Jamia Urdu GRMC meeting

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی:وفاقی اردو یونیورسٹی کے اراکین سینیٹ ڈاکٹر توصیف احمد خان، ڈاکٹر عرفان عزیز اور ڈاکٹر سید طاہر علی نے یونیورسٹی میں مستقل وائس چانسلر کے تقر ر کے لیے سینیٹ کے اجلاس کے انعقاد میں تاخیری حربے استعمال کرنے پر قائم مقام رجسٹرار ڈاکٹر محمد صارم اور قائم مقام وائس چانسلر ڈاکٹر روبینہ مشتاق کو فور طور پر عارضی ذمہ داریوں سے فوری طور علیحدہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

اراکین سینیٹ نے اپنے مشترکہ بیان میں مطالبہ کیا ہے کہ یونیورسٹی کی سینیٹ کا اجلاس فوری طور پر طلب کیا جائے تاکہ مستقل وائس چانسلر کا تقرر فوری طور پر کیا جاسکے۔اراکین سینیٹ نے کہا ہے کہ وہ اس سلسلے میں ایک مذمتی قرارداد سینیٹ میں پیش کریں گے۔

اطلاعات کے مطابق صدر پاکستان اور یونیورسٹی کے چانسلر نے 24 جون کو یونیورسٹی کے ڈپٹی چئیر سینیٹ اے کیو خلیل کو ہدایت جاری کی کہ وہ یونیورسٹی میں مستقل وائس چانسلر کے تقرر کے لیے یونیورسٹی سینیٹ کا اجلاس طلب کریں تاکہ سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے اور یونیورسٹی کے آرڈیننس کے مطابق یونیورسٹی میں مستقل وائس چانسلر کا تقرر ہو سکے۔

لیکن قائم مقام رجسٹرار ڈاکٹر صارم اور قائم مقام وائس چانسلر ڈاکٹر روبینہ مشتاق نے صدر پاکستان کی جانب سے موصول ہونے والی تحریری ہدایت کونظر انداز کیا۔ جس کی وجہ سے یونیورسٹی میں مستقل وائس چانسلر کے تقرر کا عمل تا حال التواء کا شکار ہے۔ اس دوران انتہائی عجلت میں یونیورسٹی میں 2013 اور 2017 کے زیر التواء سلیکشن بورڈ منعقد کروائے گئے۔

ان سلیکشن بورڈ میں شفافیت کے اصولوں کو مد نظر نہیں رکھا گیا اور اساتذہ نمائندوں نے ا س سلسلے میں تحریری طور پر قائم مقا م انتظامیہ کو خطوط لکھے۔متعدد درخواست گزاروں نے اس سلسلے میں عدالتی کارروائی کا راستہ بھی اختیار کیا ہے۔ یونیورسٹی کے نام جاری کئے گئے نوٹسسز میں سلیکشن بورڈ کی اطلاع موصول نہ ہونے، غیر معیاری، غیر متعلقہ اور سرقہ شدہ امتحانی پرچے استعمال کرنے اورصرف منظور نظر افراد کے عزیز و اقارب کے امتحان میں کامیاب ہونے کی شکایات درج کرواء گئی ہیں۔

یونیورسٹی میں اعلی انتظامی عہدوں پرموجود ذرائع نے بتایا کہ ڈاکٹر صار م اپنا سلیکشن بورڈ مستقل وائس چانسلر کی تعیناتی سے قبل کروانا چاہتے تھے۔ انہوں نے شعبہ کمپیوٹر سائنس میں ایسوسی ایٹ پروفیسر اور پروفیسر کی اسامیوں پر سلیکشن بورڈ میں شرکت کی اور قائم مقام رجسٹرار کی حیثیت سے سلیکشن بورڈ کے سیکریٹری کے فرائض بھی انجام دیئے۔

مزید پڑھیں: بے بنیاد پروپیگنڈہ، انتشار پھیلانے والوں کیخلاف کارروائی کی جائے گی،اردو یونیورسٹی

یہ سلیکشن بورڈ اسلام آباد کیمپس میں منعقد ہوا اور کراچی سے تعلق رکھنے والے یونیورسٹی کے منظور نظر اساتذہ کو کسی بھی یونیورسٹی کی تاریخ میں پہلی مرتبہ آن لائن سلیکشن بورڈ میں شرکت کی اجازت دی گئی۔ اسی طرح موجودہ قائم مقام وائس چانسلر ڈاکٹر روبینہ کی موجودگی میں ان کے کیس میں موجود بے ضابطگیوں کو مکمل طور پر نظر انداز کرتے ہوئے ان دونوں نشستوں پر ڈاکٹرصارف کو کامیاب قرار دیا گیا ہے۔

Related Posts