خلائی مشن نے “سیارے مرکری” کی قریب ترین تصاویر حاصل کر لیں

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

خلائی مشن نے "سیارے مرکری" کی قریب ترین تصاویر حاصل کر لیں
خلائی مشن نے "سیارے مرکری" کی قریب ترین تصاویر حاصل کر لیں

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

برسلز: یورپی جاپانی “بیپی” کولمبو خلائی جہاز نے سورج کے قریب ترین سیارے مرکری کی ابتدائی تصاویر اسپیس سینٹر پر بھیجی ہیں۔

پانچ راکٹس پر مشتمل خلائی مشن ایریئن نے تین سال بعد یہ تصاویر حاصل کی ہیں۔ یورپی خلائی ایجنسی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ “بیپی” کولمبو سے منسلک کیمرے سیاہ اور سفید تصاویر فراہم کرتے ہیں۔

خلائی مشن کے ترجمان کے مطابق جہاں سے تصاویر حاصل کی گئی ہیں وہ حالات سازگار نہیں تھے یا یوں کہیے کہ مثالی نہیں تھے۔ جب تصاویر حاصل کی گئیں اس وقت مشین زمین سے 124 کی بلندی پر واقع تھا۔

تصاویر میں “سیارے مرکری” کے شمالی نصف حصے کو واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے، جس میں بڑے بڑے گڑھے پڑے ہوئے ہیں اور اربوں سال پہلے لاوا سے بھرے ہوئے علاقے شامل ہیں۔

ترجمان کے مطابق جب خلائی مشن نے اڑان بھری تھی اور تو اس کی پرواز میں کوئی خامی نہیں تھی۔

ایجنسی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ “بیپی کولمبو مشن” اس پراسرار اندرونی سیارے کے تمام پہلوؤں کا مطالعہ کرے گا۔ یعنی مشن سیارے کی بنیادی سطح کے عمل ، مقناطیسی فیلڈ اور ایکسوفیر کے بارے میں مطالعہ کرے گا، تاکہ کسی سیارے کی اصل اور اس کے ارتقاء کو بہتر طور پر سمجھا جا سکے۔

سیارہ مرکری واحد چٹانی سیارہ ہے جو سورج کے گرد چکر لگاتا ہے اور مقناطیسی طاقت رکھتا ہے۔ مقناطیسی میدان ایک مائع کور سے پیدا ہوتے ہیں لیکن اس کے سائز کو دیکھتے ہوئے کہا جاسکتا ہے کہ مرکری کو اب تک ٹھنڈا اور ٹھوس ہونا چاہیے تھا۔

ترجمان کے یہ مشن مزید پانچ سال تک جاری رہے گا۔ زمین اور وینس کی طرف سے کشش ثقل – جسے کشش ثقل مدد کہا جاتا ہے – اسے اپنے سفر کے دوران ‘قدرتی طور پر’ سست کر دیتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : سپریم کورٹ کے جائزہ بورڈ نے سعد رضوی کی نظربندی میں توسیع کر دی

Related Posts