کیا آخری امید بھی دم توڑ گئی، امریکا نے عمران خان کی رہائی میں مدد سے انکار کیوں کردیا؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Why did the US refused to help in the release of Imran Khan?

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

واشنگٹن: امریکا نے واضح کیا ہے کہ وہ پاکستان کے اندرونی معاملات پر کوئی پوزیشن نہیں رکھتا، پی ٹی آئی کے بانی کی قید پاکستانی حکومت کا معاملہ ہے۔

محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر سے پریس بریفنگ کے دوران پاکستانی سینیٹر مشاہد حسین سید کے دعوے کے بارے میں پوچھا گیا کہ کیا امریکا سابق وزیراعظم کی قید کے خاتمے کے لیے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔

اس سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا “نہیں، ہم ان معاملات پر کوئی پوزیشن نہیں لیتے ۔ یہ وہ معاملات ہیں جن کا فیصلہ حکومت پاکستان کو کرنا ہے۔

پاکستان میں سیکورٹی کی صورتحال کے بارے میں ایک اور سوال کے جواب میں، انہوں نے کہا کہ “پاکستان کو دہشت گردوں کے ہاتھوں بہت نقصان اٹھانا پڑا ہے۔

ہمیں جانی نقصان اور زخمی ہونے پر افسوس ہے اور ہم اس دہشت گردانہ حملے سے متاثر ہونے والوں کے ساتھ دلی تعزیت پیش کرتے ہیں اور پورے خطے میں دہشت گرد گروپوں کے مشترکہ خطرے سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔

پاکستان میں افغان مہاجرین کے ساتھ روا رکھے جانے والے سلوک کے بارے میں بات کرتے ہوئے ترجمان نے پاکستانی حکام سے کہا کہ وہ واپس نہ جانے کی ایڈوائزری کا احترام کریں۔ “ہم امریکی آبادکاری اور امیگریشن کے راستوں میں افراد کی حفاظت کے بارے میں حکومت پاکستان کے ساتھ قریبی اور مستقل رابطے میں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم مسائل وخدشات کو دور کرنے کے لیے حکومت پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرتے رہیں گے۔ان افراد کی محفوظ اور موثر آباد کاری کو یقینی بنانا ہمارے دونوں ممالک کے مفاد میں ہے ۔

ہم پاکستان سمیت افغانستان کے پڑوسیوں کی حوصلہ افزائی کرتے رہیں گے کہ وہ افغانستان کی مخدوش صورت حال کے پیش نظر، واپس نہ آنے والی ایڈوائزری کا احترام کریں اور انسانی امداد فراہم کرنے کے لیے بین الاقوامی انسانی تنظیموں کے ساتھ رابطہ قائم کریں اور حفاظتی اسکریننگ کے اہم میکانزم کے نفاذ میں تعاون کریں۔

Related Posts