کراچی : سابق صوبائی وزیر اطلاعات و بلدیات سندھ و رکن سندھ اسمبلی شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ کوئی بھی حکومت خوشی سے کوئی مشکل فیصلے نہیں کرتی بلکہ مشکل فیصلے دل پر پتھر رکھ کر کئے جاتے ہیں۔ میں وزیراعظم پاکستان کو مشورہ دیتا ہوں کہ وہ کوروناوائرس جیسی وبا سے نبردآزما ہونے کے لیے ڈیم فنڈ کو کورونافنڈ میں تبدیل کردیں، وزیر اعظم کے گذشتہ روز کا خطاب کم از کم میری سمجھ میں نہیں آیا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے شہباز ہال حیدرآباد میں ضلعی انتظامیہ حیدرآباد کے متعلقہ افسران سے اجلاس کی صدارت اور بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔
شرجیل انعام میمن نے کہا کہ اس وقت کوروناوائرس کو لے کر جو سنجیدگی سندھ حکومت اور وزیر اعلیٰ سندھ دکھا رہے ہیں، وہی سنجیدگی دیگر صوبے اور وفاق کو بھی دکھانی چاہیے۔
شرجیل میمن نے کہا کہ یہ وقت نہیں کہ ہم کسی قسم کی کوئی سیاسی پوائنٹ اسکورننگ کریں. انہوں نے کہا کہ ہمیں مل کر اور یکجہتی کے ساتھ اس وبا سے نمٹنے کے لئے اقدامات کرنے ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت جو صورتحال کوروناوائرس کو لے کر ملک میں ہے میں وزیراعظم کو مشورہ دوں گا کہ وہ ڈیم فنڈ کے پیسوں کوکورونافنڈ میں تبدیل کردیں تاکہ ہم اس صورتحال سے نبردآزما ہوسکیں۔
وزیر اعظم کے قوم سے خطاب پر انہوں نے کہا کہ ان کا خطاب کم از کم میری سمجھ میں تو نہیں آیا اگر میڈیا کی سمجھ میں آیا ہو تو مجھے اس کا علم نہیں ہے.
قبل ازیں کوروناوائرس کے حوالے سے وزیر اعلیٰ سندھ کی جانب سے ضلع حیدرآباد کیلئےکوروناوائرس سے نمٹنے کیلئے ضلعی انتظامیہ کی جانب سے کئے گئے انتظامات اور احتیاطی اقدامات کا جائزہ لینے کیلئے سابق صوبائی وزیر و رکن سندھ اسمبلی شرجیل انعام میمن نے شہباز ہال حیدر آباد میں ضلعی انتظامیہ حیدرآباد کے متعلقہ افسران سے اجلاس کی صدارت کی۔
اس موقع پر انہوں ہدایت کی کہ کوروناوائرس سے نمٹنے کیلئے مربوط رابطے کو یقینی بنائیں جائیں کیونکہ یہ انسانی زندگی کا مسئلہ ہے اور کسی بھی افسر کی تھوڑی سی غفلت کی وجہ سے نقصان ہو سکتا ہے ۔
شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ حیدرآباد میں صورتحال کافی بہتر ہے اور لمس ہسپتال حیدرآباد میں موجود کورونا وائرس میں مبتلا مریض کی حالت بہتر ہے لیکن اگر کسی بھی دوسرے شہر میں کورونا کے مریض بڑھتے ہیں تو انہیں علاج کی سہولیات دینے کیلئے مکمل تیاریاں کی جائیں ۔
اس موقع پر ڈپٹی کمشنر حیدرآباد عائشہ ابڑو نے بتایا کہ ٹنڈو محمد خان روڈ پر محکمہ لیبرکے 1504فلیٹوں میں قرنطینہ مرکز بنایا گیا ہے جہاں 3000بستروں کی سہولت موجود ہے۔
قرنطینہ مرکز میں سہولیات کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ حیسکو کی جانب سے 4ٹرانسفارمرز لگائے گئے ہیں جبکہ قرنطینہ کیلئے فیڈر کی تعمیر پر 83ملین روپے کی لاگت آرہی ہے جس کی فوری طور پر ضرورت ہے اور گیس کنیکشنز کیلئے بھی ڈیمانڈ ڈرافٹ جمع کرائے گئے ہیں جبکہ واسا کی جانب سے ٹینکرز کی صورت میں پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جا رہا ہے ۔
انہوں نے بتایا کہ لمس ہسپتال میں آئیسولیشن وارڈ بھی قائم کیا گیا ہے جبکہ ایمرجنسی حالات میں دیگر نجی و سرکاری ہسپتالوں میں بھی متبادل انتظامات کےے گئے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ مذکورہ قرنطینہ مرکز میں بہت جلد تمام سہولیات کی دستیابی کو یقینی بنایا جائیگا ۔ ایم پی اے شرجیل انعام میمن نے محکمہ لیبر کے 1504فلیٹوں میں فیڈر کی تعمیر پر خرچ ہونے والے 83ملین روپے جاری کرانے کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ فنڈز جاری ہونے کے بعد فوری طور پر تمام کمروں میں بجلی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائیگا۔
شرجیل انعام میمن نے حکومت سندھ کی جانب سے جاری کردہ خصوصی ہدایات پر عملدرآمد یقینی بنانے کیلئے متعلقہ افسران سے معلومات حاصل کی اور انہیں ہدایت کی کہ حیدرآباد شہر میں پارکس اور پکنک پوائنٹس کی نگرانی کرنے کے ساتھ ساتھ ہجوم والی جگہوں سے لوگوں کو منتشر کرنے کیلئے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جائیں ۔
انہوں نے واضح کیا کہ ریسٹورینٹس میں کھانے پر پابندی ہے جبکہ پارسل اور ہوم ڈلیوری پر کسی قسم کی پابندی نہیں ۔ انہوں نے متعلقہ افسران کو شہر میں صفائی ستھرائی کے ساتھ مچھر مار اسپرے کرنے کی بھی ہدایت کی۔
انہوں نے حیسکو افسران کو ہدایت کی کہ اس وقت شہر میں کمرشل سرگرمیوں پر پابندی ہے اور لوڈ بھی کم ہے اس لئے ضرورت اس بات کی ہے کہ لوڈ شیڈنگ ختم کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ سبزی منڈی میں لوگوں کے رش کو تقسیم کرنے کیلئے سبزی منڈی کو عارضی طور پر دو حصوں میں تقسیم کرنے کی تجویز دی تاکہ ایک جگہ پر زیادہ لوگ جمع نہ ہوں.
شرجیل انعام میمن نے ڈپٹی کمشنر حیدرآباد کو سائیٹ ایسوایشن کے نمائندوں سے اجلاس کر نے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ فیکٹریز کے مزدوروں کی اسکریننگ کو یقینی بنایا جائے تاکہ ان کا روزگار متاثر نہ ہو۔
مزید پڑھیں:کورونا وائرس: حکومت سندھ کا ایکسپو سینٹر میں فیلڈ اسپتال کے قیام کا منصوبہ