کراچی میں بلدیاتی انتخابات کے دوران تشدد، سیاسی کیمپس کو آگ لگا دی گئی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی میں بلدیاتی انتخابات کے دوران پر تشدد واقعات پیش آرہے ہیں جن میں مختلف سیاسی جماعتوں کے کارکنان آمنے سامنے آگئے۔ سیاسی جماعتوں کے 5 سے زائد کیمپس کو آگ لگا دی گئی۔

تفصیلات کے مطابق آج کراچی اور حیدر آباد میں بلدیاتی انتخابات کے سلسلے میں پولنگ جاری ہے۔ مختلف سیاسی جماعتوں کے کم از کم 7 کیمپس کو آگ لگا دی گئی۔ کراچی کے 7 اضلاع میں ووٹ ڈالے جارہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

کراچی اور حیدر آباد میں بلدیاتی انتخابات، پولنگ شروع

پولنگ کے دوران سیاسی جماعتوں کی جانب سے ایک دوسرے پر دھاندلی کے الزامات بھی لگائے گئے۔ کچھ مقامات پر سیاسی جماعتوں کے کیمپس کو آگ لگا دی گئی جن میں سعود آباد تھانے کی حدود میں جماعتِ اسلامی کا کیمپ شامل ہے۔

https://twitter.com/A_A4472/status/1614539539267084288

ضلع ملیر کے علاقے علیم آباد میں بھی سیاسی جماعت کے کیمپ کو نذرِ آتش کردیا گیا جبکہ کورنگی میں بھی ایسے ہی واقعات پیش آئے۔ پی ایس 93، یو سی 4 میں شرپسند عناصر نے پی پی پی کے کیمپ میں بھی آگ لگا دی۔

سندھ کی حکمراں سیاسی جماعت کے علاوہ دیگر سیاسی جماعتوں کے کیمپس کو بھی نذرِ آتش کیا گیا۔ پی پی پی اور پی ٹی آئی کے کارکنان بن قاسم کے علاوے پپری میں آمنے سامنے آگئے اور ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔

کچھ وقت کیلئے پولنگ کا عمل رک گیا۔ پولیس کی نفری بھی امن و امان کی صورتحال کنٹرول کرنے کیلئے جائے وقوعہ پر پہنچ گئی۔ بدین میں بلدیاتی الیکشن کے دوران ایک شخص نے پریزائڈنگ آفیسر کو ہراساں کیا۔

حاجی نظامانی نامی شخص کو بدین پولیس نے ہراسگی کے الزام میں گرفتار کر لیا تاہم اس کا ساتھی فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کے خلاف ضابطۂ اخلاق کی خلاف ورزی کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔

ایک اور واقعے میں ایک شخص پیپلز پارٹی اور آزاد امیدوار کے جھگڑے کے دوران زخمی ہوگیا۔ واقعہ بدین کی یونین کونسل نمبر 37 میں پیش آیا۔

گورنمنٹ پائلٹ ہائی اسکول دادو میں پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی اپنے کارکنان کے ہمراہ ووٹ کاسٹ کرنے کیلئے پہنچے تو پی ٹی آئی کارکنان نے انہیں ووٹ ڈالنے سے روک دیا جس پر رکنِ اسمبلی کو ووٹ ڈالنے کیلئے اکیلے جانا پڑا۔

Related Posts