افغان مائیں بچے فروخت کرنے پر مجبور ہیں، عالمی برادری امداد کرے۔پاکستان

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

افغان مائیں بچے فروخت کرنے پر مجبور ہیں، عالمی برادری امداد کرے۔پاکستان
افغان مائیں بچے فروخت کرنے پر مجبور ہیں، عالمی برادری امداد کرے۔پاکستان

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: پاکستان نے ہمسایہ ملک کی تشویشناک صورتحال کا نقشہ کھینچتے ہوئے کہا ہے کہ افغان مائیں اپنے بچے فروخت کرنے پر مجبور ہیں، عالمی برادری کو امداد کیلئے آگے آنا ہوگا۔

تفصیلات کے مطابق مشیرِ قومی سلامتی معید یوسف نے سی این این کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان افغانستان تک امداد پہنچانے کیلئے زمینی اور فضائی پل کے طور پر کام کرے گا۔ ہمسایہ ملک میں ادویات اورخوراک کی قلت شدید ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

امریکی ارکان کانگریس کی افغان صورتحال میں پاکستان کے کردار کی تعریف

اقوامِ متحدہ نے افغانستان کے بینکاری نظام کی تباہی کا خدشہ ظاہر کردیا

بد ترین معاشی حالات کا ذکر کرتے ہوئے مشیرِ قومی سلامتی معید یوسف نے کہا کہ افغانستان میں اپنی ضروریات پوری کرنے کیلئے ماؤں کو بچے فروخت کرنے پڑ رہے ہیں۔ پاکستانی سرزمین کا استعمال افغانستان کو خوراک و ادویات کی فراہمی کیلئے کیا جاسکتا ہے

وزیر اعظم عمران خان کے افغانستان کیلئے امدادی پیکیج کا ذکر کرتے ہوئے مشیرِ قومی سلامتی نے کہا کہ تمام دیگر ممالک بھی 3 کروڑ 5 لاکھ افغان مرد، خواتین اور بچوں کے متعلق سوچیں۔ انسانی امداد سیاست سے بالاتر سمجھی جانی چاہئے۔ 

خیال رہے کہ اس سے قبل اقوامِ متحدہ نے خدشہ ظاہر کیا کہ اگر بینکوں کے متعلق ہنگامی بنیادوں پر تحقیقات اور مجوزہ اقدامات نہ اٹھائے گئے تو افغانستان کا بینکاری نظام چند مہینوں کے اندر اندر تباہ ہوجائے گا۔

حال ہی میں اقوامِ متحدہ نے افغان عوام کی طرف سے قرضوں کی عدم ادائیگی، رقم جمع کرنے میں مسائل اور نقد لیکویڈیٹی کے باعث مالیاتی نظام کی چند ماہ میں ہونے والی تباہی سے خبردار کرتے ہوئے 3 صفحات پر مشتمل رپورٹ جاری کردی۔

 

Related Posts