عمران خان نے خود تسلیم کیا کہ نیب اور معیشت ساتھ نہیں چل سکتے، بلاول بھٹو

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

bilawal bhutto zardari
bilawal bhutto zardari

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

لاہور: پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ نیب کا قانون کالا قانون ہے، اس سے صرف سیاسی انتقام کا کام لیا جارہاہے، عمران خان نے خود بھی تسلیم کیا کہ نیب اور معیشت ساتھ نہیں چل سکتے۔

چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ملک عوام کی مرضی سے چلتے ہیں کسی امپائر کی انگلی کی مرضی سے نہیں، ہمیں ملک کی معیشت کو عوام کی مرضی سے چلانا پڑے گا۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ آج ہرطرف سے جمہوریت پرحملے ہورہے ہیں اور حکومت نے پہلا معاشی حملہ میڈیا پر کیا، پاکستان میں جمہوریت ہے تواس میں صحافیوں کا خون شامل ہے، ایسا نیا پاکستان نہیں مانیں گے جہاں صحافیوں کو بولنے اور اظہار کی آزادی نہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں اس وقت سیاسی انتقام عروج پر ہے اور کوئی ماننے کوتیارنہیں کہ نوازشریف جیل یا لندن میں کرپشن کی وجہ سے ہیں، سب کا مؤقف ہے کہ نواز شریف عمران خان کے سیاسی انتقام کی وجہ سے لندن میں ہیں۔

چیئرمین پی پی نے کہا کہ خورشید شاہ آج بھی جیل میں ہیں، نیب نے خورشید شاہ کے مرحوم بھائی کے نام بھی نوٹس بھجوا دیا،ہم نے پارلیمان کے پہلے ہی سیشن میں کہہ دیا تھا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) اور قوم ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ نیب کالا قانون ہے جسے ختم کرنا چاہیے،عمران خان نے خود بھی تسلیم کیا کہ نیب اور معیشت ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے، اسی لیے انہوں نے نیب ترمیمی آرڈیننس جاری کیا۔

ان کاکہنا تھا کہ ہم نے عدالتوں میں شہید بینظیر اور آصف زرداری کے خلاف مقدمات جیتے،بینظیر بھٹو کے خلاف کیسز ہمارے مخالف وزیراعظم نے بنائے، ان تمام کیسز میں ہم بری ہوئے، آج بھی بھٹو شہید کے عدالتی فیصلے کے خلاف انصاف کے منتظر ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت نواز شریف کو لندن سے ڈی پورٹ کروا کر دکھائے۔ن لیگ کا کھلا چیلنج

شیخ رشید کے حوالے سے بلاول بھٹو نے کہا کہ گٹر وزیر ریلوے خود ہمیشہ سلیکٹڈ وزیر ہوتا ہے، گٹر کی باتوں کو گٹر میں پھینک دینا چاہیے، موجودہ گٹر وزیر ریلوے کے دور میں سب سے زیادہ ٹرین حادثات ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ جب ٹرین حادثات ہوتے تھے تو عمران خان مطالبہ کرتے تھے وزیر ریلوے مستعفی ہوں،حیران ہوں اتنے بڑے ریلوے حادثات کے باوجود وزیر ریلوے اپنے عہدے پر موجود ہیں۔

Related Posts