جسٹس قاضی فائز کی سپریم کورٹ سے اہلیہ کا بیان ریکارڈ کرنے کی استدعا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Justice Isa requests SC to allow his wife testify in court

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

لاہور :صدارتی ریفرنس کے خلاف سپریم کورٹ میں  سماعت کے دوران جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اہلیہ کا بیان ریکارڈ کرنے کی استدعا کردی۔

چیف جسٹس آف پاکستان گلزار احمد کی سربراہی میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی درخواست کی سماعت کے دوران حکومت کے وکیل فروغ نسیم نے بتایا کہ وزیر اعظم عمران خان اور صدر عارف علوی عدالت کی بالادستی کا احترام کرتے ہیں۔

اس معاملے کو فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو بھیجنے پر حکومت کو کوئی اعتراض نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم نے لندن میں جائیدادیں ضبط کرنے اور رقم قومی خزانے میں جمع کروانے کی بھی ہدایت کی ہے۔

اس کے جواب میں جسٹس مقبول باقر نے ریمارکس دیئے کہ جج نے یہ نہیں کہا ہے کہ جائیداد وزیر اعظم کی ہے۔

اس دوران جسٹس قاضی فائز عدالت میں پیش ہوئے اور اپنے دلائل ریکارڈ کرائے۔ انہوں نے بتایا کہ میری اہلیہ ویڈیو لنک کے ذریعے سپریم کورٹ میں اپنا مؤقف پیش کرنا چاہتی ہیں کیونکہ وہ ایف بی آر کو کچھ بتانے کو تیار نہیں ہیں۔

جسٹس فائز عیسیٰ نے اعلیٰ عدلیہ سے مزید درخواست کی کہ وہ اپنی اہلیہ کو عدالت کے روبرو اپنا بیان ریکارڈ کروانے کی اجازت دیں۔جسٹس فائز عیسیٰ نے وزیر اعظم عمران ، سیاستدانوں پر آف شور کمپنیاں قائم کرنے کا الزام عائد کیاتھا،

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اپنے خلاف دائر صدارتی ریفرنس میں سپریم کورٹ آف پاکستان کے پاس جمع کرائے گئے ایک نئے تحریری جواب میں وزیر اعظم عمران خان اور متعدد دیگر سیاستدانوں پر آف شور کمپنیاں رکھنے کا الزام عائد کیا ہے۔

ان کے وکیل ایڈووکیٹ منیر اے ملک کے ذریعہ عدالت عظمی میں جمع کرائے گئے 116 صفحات پر مشتمل جواب نے اس بات کی نشاندہی کی کہ متعدد شخصیات نے غیر ملکی کمپنیوں کے ذریعہ بیرون ملک اپنے اثاثے چھپا رکھے ہیں اور ان میں وزیر اعظم عمران نمایاں ہیں۔

مزید پڑھیں: کراچی میں سوتیلے باپ اور چچا نے معصوم نابالغ بچیوں کی عزتیں تار تار کردیں

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے موقف اختیار کیا کہ ان کی اہلیہ اور بچوں نے کبھی بھی آف شور کمپنیوں کا استعمال کرکے بیرون ملک اثاثوں کو چھپایا نہیں تھا۔

Related Posts