لاہور ہائیکورٹ میں وکلاء سراپا احتجاج، پولیس کا لاٹھی چارج اور شیلنگ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

لاہور ہائیکورٹ کے باہر وکلاء کا احتجاج
(فوٹو: اسکرین گریب)

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

لاہور  ہائیکورٹ میں وکلاء عدالتوں کی منتقلی اور مقدمات پر سراپا احتجاج ہیں جس پر پولیس نے لاٹھی چارج اور شیلنگ کی ہے۔ مظاہرے میں شریک وکلاء کی گرفتاریاں شروع ہوگئیں۔

تفصیلات کے مطابق پولیس نے احتجاج کرنے والے وکلاء کو لاہور ہائیکورٹ میں داخل ہونے سے روکنے کی کوشش کی۔ عدالت کے باہر شدید ہنگامہ آرائی ہوئی جہاں پولیس کی بھاری نفری امن و امان کی صورتحال کو کنٹرول کرنے کیلئے پہنچ گئی۔

پنجاب پولیس نے لاہور ہائیکورٹ میں سراپا احتجاج وکلاء پر آنسو گیس کی شیلنگ کی۔ احتجاج کرنے والے وکلاء احتجاجی بینرز اور پلے کارڈز کے ہمراہ ہائیکورٹ میں داخل ہوئے۔ وکلاء اور پولیس کے مابین شدید جھڑپیں ہورہی ہیں۔

پولیس نے وکلاء پر لاٹھی چارج کیا۔ جواباً مظاہرہ کرنے والے وکلاء نے بھی پولیس سے لاٹھیاں چھین کر افسران اور جوانوں پر تشدد کیا۔ پولیس نے احتجاج کرنے والے وکلاء کو روکنے کیلئے آنسوگیس کی شیلنگ کے علاوہ واٹر کینن کا بھی استعمال کیا۔

ہائیکورٹ کے باہر شدید ہنگامہ آرائی ہوئی۔ وکلاء نے پولیس پر پتھراؤ کیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ وکلاء کے پتھراؤ کے جواب میں آنسو گیس اور شیلنگ کی گئی۔ پتھراؤ کے نتیجے میں ایس پی ماڈل ٹاؤن سمیت پولیس کے جوان زخمی ہوگئے۔

معاملہ کیا ہے؟

آج لاہور ہائیکورٹ کے باہر وکلاء سول عدالتوں کی ماڈل ٹاؤن کچہری منتقلی اور وکلاء کے خلاف مقدمات پر احتجاج کر رہے ہیں۔ لاہور ہائیکورٹ بار کے وکلاء نے ہائیکورٹ تک ریلی نکالی۔ مظاہرین کو پولیس نے لاہور ہائیکورٹ میں داخل ہونے سے روکا اور لاٹھی چارج کیا۔

وکلاء کی ریلی ایوانِ عدل سے مال روڈ جی پی او چوک تک پہنچی۔ پولیس نے ہائیکورٹ کے تمام دروازے بند کردئیے۔ احتجاج کے دوران وکلاء کے پتھراؤ سے زخمی ہونے والے افسران میں ایس پی ماڈل ٹاؤن اور ایس ایچ او اختر شامل ہیں۔

پولیس کا بیان

عدالتوں کی منتقلی کے خلاف احتجاج کے دوران پولیس نے متعدد وکلاء کو گرفتار کر لیا ہے۔ ترجمان لاہور پولیس کا کہنا ہے کہ پولیس امن و امان کی صورتحال کو کنٹرول کر رہی ہے اور لاء اینڈ آرڈر پر عملدرآمد یقینی بنایا جارہا ہے۔

ترجمان پولیس نے کہا کہ کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ایس ایس پی آپریشنز نے کہا کہ پولیس نے وکلاء کی جانب سے پتھراؤ کے بعد شیلنگ کی۔ پر امن ریلی نکالنے کی اجازت ہے لیکن وکلاء نے پولیس پر تشدد کیا۔

ایس ایس پی آپریشنز نے کہا کہ “وکلاء نے قانون کو ہاتھ میں لینے کی کوشش کی۔” خیال رہے کہ لاہور پولیس نے ہائیکورٹ چوک، استنبول چوک سے جی پی او چوک تک ڈائیورژن لگا دی ہے۔ سی ٹی او کا کہنا ہے کہ ٹریفک متبادل راستوں کی طرف موڑ دی گئی ہے۔

Related Posts