مہران یونیورسٹی کے فنانس منیجر کے اکاؤنٹ سے کروڑوں روپے کی غیر قانونی ٹرانزیکشن کا انکشاف

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

مہران یونیورسٹی کے فنانس منیجر کے اکاؤنٹ سے کروڑوں روپے کی غیر قانونی ٹرانزیکشن کا انکشاف
مہران یونیورسٹی کے فنانس منیجر کے اکاؤنٹ سے کروڑوں روپے کی غیر قانونی ٹرانزیکشن کا انکشاف

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: مہران یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے وائس چانسلرکے خلاف نیب کی تحقیقات شروع ہونے کے بعد ہوشربا انکشافات سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں، یونیورسٹی کے یو ایس ایڈ پاکستان سینٹر آف ایڈوانس اسٹڈیزاِن واٹر (USPCASW)پروجیکٹ میں گریڈ 17 کاا سسٹنٹ منیجر سید منصور شاہ کے اکاؤنٹ میں 2015 سے لیکر 2020تک مجموعی طور پر 13کروڑ37لاکھ 99ہزار 579روپے کی ٹرانزیکشن ہوئی ہے۔

یونیورسٹی کے USPCASWپروجیکٹ میں رہتے ہوئے سید منصور شاہ کے اکاؤنٹس میں آنیو الی رقم نے تحقیقاتی محکمے کو بھی چکرا کر رکھ دیا ہے، یونیورسٹی کے بالواسطہ ملازم کی ماہانہ تنخواہ ایک لاکھ 14ہزار 178روپے تھی، جب پانچ سالوں کے 60ماہ میں زیادہ سے زیادہ ڈیڑھ لاکھ روپے تنخواہ کے حساب سے ان کی کل تنخواہ70لاکھ روپے بنتی ہے۔جب کہ ان پانچ سالوں یعنی 60ماہ میں سید منصور شاہ کے اکاؤنٹ میں 13کروڑ37لاکھ 99ہزار 579روپے آئے یعنی 12کروڑ68لاکھ 99ہزار 579روپیتنخواہ سے زائدآئے،یہ رقم کہاں سے آئی ہیاس کی تحقیقات جاری ہیں۔

کم وقت میں نمایاں خوبیوں کی وجہ سے یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے منظور نظر بننے والے سید منصور شاہ کوگریڈ17 سے براہ راست گریڈ 19میں فنانشل منیجر بنا دیا گیا۔جس کے بعد سید منصور شاہ نے یونیورسٹی کےUSPCASWپروجیکٹ کے اکاؤنٹوں سے کیش ود ڈرائل سے کڑوروں روپے کی رقم نکلوائی، جس میں پروجیکٹ کے ایچ بی ایل کے اکاؤنٹ نمبر 0072-790189400-1سے ایک کروڑ 55لاکھ 96ہزار 175روپے کی کیش ود ڈرائل کی ہے۔

جب کی سرکاری کسی بھی ادارے سے کیس ود ڈرائل کو تصور بھی نہیں ہے، کسی بھی مد میں نکالی جا نے والی رقم کیحوالیسے چیک دیئے جاتے ہیں اور کنٹی جینسی کی معمولی رقم نکالی جاسکتی ہے۔اور اس کے علاوہ ایڈوانس بل دیا جاسکتا ہے اور بل ری امبرسمنٹ ہو سکتے ہیں تاہم نقد کیش نکالناغیر قانونی ہے۔

مہران یونیورسٹی میں USPCASWپروجیکٹ کے اکاؤنٹ سے سید منصور شاہ نے ایچ بی ایل کے اکاؤنٹ نمبر 0072-79018941-01 سے 3کروڑ 25لاکھ 14 ہزار 513روپے کیش ودڈرائل کی ہے۔اس کے علاوہ ایچ بی ایل کے اکاؤنٹ نمبر 0072-790210010-3سے لاکھ 14ہزار 205روپے کیش ود ڈرائل کئے ہیں۔یہ رقم کہاں گء اس کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔

ایم ایم نیوز کو موصول ہونے والی دستاویزات کے مطابق سید منصور شاہ کی جانب سے پروجیکٹ کے اکاؤنٹ سے مہران یونیورسٹی آف انجنیئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے وائس چانسلر محمد اسلم عقیلی کے بی بی اے میں زیر تعلیم صاحبزادے افیاض عقیلی کے اکاونٹ نمبر 0072-79022193-03میں بھی پیسے ٹرانسفر ہوتے رہے ہیں۔جس سے یونیورسٹی کے معاملات اور وائس چانسلر سے قریب ترین تعلق ثابت ہوتے ہیں۔

واضح رہے کہ مہران یونیورسٹی خیر پور کیمپس کے سابق ڈپٹی ڈائریکٹر فنانس وقاص علی چنہ کیخلاف بھی اینٹی کرپشن کو شکایت موصول ہوئی تھی، وقاص علی چنہ ولدمجیب الرحمن چنہ نے یونیورسٹی اکاؤنٹ سے غیر قانونی طور کیش ودڈرائل کی اور اپنے والد کے اکاؤنٹ میں 5کروڑ روپے بھیجے ہیں۔

جس کے بعد انکوائری شروع ہوئی جس میں معلوم ہوا کہ کیمپس کے اکاؤنٹ سے صرف 5کروڑ روپے ہی نہیں بلکہ 46کروڑ روپے تک کرپشن کی گئی ہے۔انکوائری میں وقاض چنہ نے بیان ریکارڈ کرایا تھا کہ میں نے وائس چانسلر اور رجسٹرار کی اجازت سے فنڈز نکالے جاتے تھے جس میں اپنا حصہ ہی وصول کیا تھا۔

وقاص علی چنہ کی ہی طرح سید منصور شاہ نے بھی اکاؤنٹ سے فنڈز اور کیش وائس چانسلر اور رجسٹرار کی منظوری سے ہی نکالے ہیں جس میں ان کے خلاف بھی تحقیقات کی جارہی ہیں،انکوایری اور تحقیقات کو روکنے کے لئے مہران یونیورسٹی کے وائس چانسلر اسلم عقیلی سمیت دیگر نیب اور اینٹی کرپشن پر اثر انداز ہو رہے ہیں۔

اس حوالے سے وائس چانسلر مہران یونیورسٹی ڈاکٹر اسلم عقیلی سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ سید منصور شاہ اب یونیورسٹی کا حصہ نہیں ہیں، وہ ایک یو ایس ایڈ کا پروجیکٹ تھا جو اب ختم ہو چکاہے، مجھے نہیں معلوم کہ اس پروجیکٹ کیا کاؤنٹ سے منصور شاہ نے پیسے کیسے نکالے اور کیوں نکالے، کیوں کہ میں  فنانس کا ماہر نہیں ہوں، اس پروجیکٹ کا آڈٹ ایک نجی آڈٹ کمپنی کرتی ہے، جب کہ میرا بیٹا تین سال قبل بی بی اے کرکے فارغ ہو چکا ہے اور ایک کمپنی کے پروجیکٹ میں کام کرتا ہے مجھے نہیں معلوم کہ اس کے اکاؤنٹ میں سید منصورشاہ نے پیسے بھیجے ہیں کہ نہیں۔

Related Posts