اسلام آباد: وفاقی حکومت نے 8 سالہ کمسن ملازمہ زہرہ بی بی کے قتل کا نوٹس لے لیا، وزیرِ انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری کے مطابق بچی کو قتل کرنے والے میاں بیوی 4 روزہ ریمانڈ پر جیل میں ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وزیرِ مملکت برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ جہاں تک گھریلو کمسن بچی اور ملازمہ زہرہ بی بی کے کیس کا معاملہ ہے جس کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی اور اسے قتل کیا گیا، وزارتِ انسانی حقوق اسے دیکھ رہی ہے۔
وفاقی وزیر شیریں مزاری نے کہا کہ وزارت پولیس کے ساتھ رابطے میں ہے۔ ہمارا وکیل کیس کو دیکھ رہا ہے جبکہ بچی کو قتل کرنے والے میاں بیوی 4 روزہ ریمانڈ پر جیل میں ہیں ۔وزارتِ انسانی حقوق معاملے پر قانون سازی کیلئے بھی متحرک ہے۔
وزیرِ انسانی حقوق شیریں مزاری نے کہا کہ ہم نے وفاقی حکومت کو تجویز دی ہے کہ بچوں کو ملازم بنانے کے ایکٹ 1991ء کے شیڈول 1 میں گھریلو ملازمت کو تکلیف دہ پیشہ قرار دیا جائے۔
Viz case of domestic child maid Zohra abused & killed – MOHR is in touch with police. Our lawyer is following case.Husband & wife on 4 day remand. Mohr proposed amend to add domestic labour as hazardous occupation in Schedule 1 of Employment of Children Act1991 @RabiyaJaveri
— Shireen Mazari (@ShireenMazari1) June 3, 2020
یاد رہے کہ اس سے قبل راولپنڈی میں فرعون صفت مالکان میاں بیوی نے کمسن ملازمہ پر شدید تشدد کیا جس سے 8 سالہ ملازمہ 6 گھنٹے کوما میں رہنے کے بعد جاں بحق ہو گئی۔
یہ افسوسناک واقعہ راولپنڈی کے تھانہ روات کی حدود میں بحریہ ٹاؤن فیز 8 میں پیش آیا جہاں زہرہ بی بی نامی 8 سالہ بچی نوکرانی کے طورپر گھر میں کام کرتی تھی جہاں اس کے ساتھ مسلسل مارپیٹ کی جاتی تھی۔
مزید پڑھیں: راولپنڈی میں میاں بیوی نے تشدد کرکے کمسن ملازمہ کی جان لے لی