جامعہ کراچی ڈی ایف کی رخصت پر چارج سی اے کو دلواکر سیکڑوں ملازمین کی پے فکسیشن کا امکان

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

جامعہ کراچی ڈی ایف کی رخصت پر چارج سی اے کو دلواکر سیکڑوں ملازمین کی پے فکسیشن کا امکان
جامعہ کراچی ڈی ایف کی رخصت پر چارج سی اے کو دلواکر سیکڑوں ملازمین کی پے فکسیشن کا امکان

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: شہر کی سب سے بڑی جامعہ کراچی میں سیکریٹری جامعات و بورڈز مرید راہموں کی مبینہ سرپرستی میں تعینات عبوری/قائم مقام انتظامیہ نے جامعہ کو دیوالیہ کرنے کا منصوبہ بنا لیا ہے‛۔

تفصیلات کے مطابق انتظامیہ کی جانب سے متنازعہ ڈائریکٹر فنانس طارق کلیم کو رخصت پر بھیج کر DF کا چارج ڈپٹی ڈائریکٹر فنانس عمر زبیری کو دینے کے بجائے چیف اکاؤنٹنٹ قمر اقبال کو دینے کی تیاری کی جارہی ہے‛ من پسند تعیناتی سے 2011 کے بعد سے ترقی پانے والے ملازمین و افسران کی اعلی عہدوں کے حساب سے پے فکسیشن کی جائے گی۔

جامعہ کراچی میں اس وقت ہائی کورٹ کے حکم پر عبوری طور پر تعینات دوسری خاتون وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ناصرہ خاتون نے اپنے سیکریٹری ضیاء الحق کو نواز نے کیلئے مزید 250 کے لگ بھگ ملازمین کو اگلے گریڈ میں ترقی دی، جس کے بعد پرسنل سیکریٹری کو سی کلاس کا گھر الاٹ کرنے کیلئے تیاری مکمل کر لی گئی ہے اور اب سیکریٹری کی پے فکسیشن کیلئے جامعہ کو دیوالیہ بنانے جیسا اقدام اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس کی راہ میں رکاوٹ سمجھے جانے والے متنازعہ ڈائریکٹر فنانس طارق کلیم کو اُن کی مدت معاہدہ کے اختتام سے ایک ماہ قبل تک تین ماہ کی رخصت پر بھیجا جارہا ہے۔

تین سالہ کنٹریکٹ پر تعینات ڈائریکٹر فنانس طارق کلیم کے رخصت پر جاتے ہی چارج ڈپٹی ڈائریکٹر فنانس عمر زبیری کو دینے کے بجائے چیف اکاؤنٹنٹ قمر اقبال کو دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ وہ خود اپنی اور سیکریٹری برائے وائس چانسلر ضیاء الحق سمیت 200 سابقین و منتظر برائے پے فکسیشن اور حالیہ 250 کے لگ بھگ ترقی پانے والوں کی پے فکسیشن کی رکی ہوئی فائلوں کی اجازت دے دیں، تاکہ عبوری وائس چانسلر ڈاکٹر ناصرہ خاتون نئے و مستقل وائس چانسلر کی آمد سے قبل سیکریٹری ضیاء الحق کی یہ خواہش بھی پوری کرجائیں۔

حیرت انگیز طور پر سی سی ٹی وی اور حاضری رجسٹر کے دستیاب ریکارڈ کے مطابق ڈائریکٹر فنانس طارق کلیم دو سال 8 ماہ کی مدتِ ملازمت میں ہفتے میں ایک دو روز دفتر انتہائی کم وقت کیلئے آتے دیکھے گئے ہیں، جس سے یہ اندازہ لگانا مشکل ہے کہ اُن کی طویل رخصت کتنی بنتی ہے اور کتنی نہیں بنتی۔

واضح رہے کہ جامعہ کراچی میں بعض ملازمین کو 2013 سے بھی اگلے گریڈ میں ترقی دی گئی ہے، جس کے حساب سے ان کی پے فکسیشن بھی 2013 کے حساب سے کی جائے گی، جس کے باعث جامعہ کو بیک وقت تنخواہوں میں کروڑوں روپے مزید پھونکنے پڑیں گے۔ جبکہ 51 قابضین سے گھر خالی نہ کرانے کی وجہ سے بھی جامعہ کو ماہانہ کروڑوں میں نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ایک حانب گھر خالی نہیں کرائے جارہے دوسری جانب من پسند سیکریٹری برائے وائس چانسلر ضیاء الحق کو گھر بھی الاٹ کردیا ہے۔

معلوم رہے کہ ترقی پانے والوں کی پے فکسیشن کیلئے معاملہ متعلقہ فورم پر لے جانا اور منظور کرانا ضروری ہوتا ہے، تاہم موجودہ انتظامیہ سنڈیکیٹ کے کندھوں پر بھاری ذمہ داریاں ڈال کر قبل از وقت بیشتر امور نمٹا چکی ہے اور اب بھی مالیاتی کمیٹی کی منظوری کے بغیر ہی پے فکسیشن کی تیاری کی جا رہی ہے۔ تاہم اس حوالے سے چیف اکاؤنٹنٹ قمر اقبال سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کال ریسیو نہیں کی۔

Related Posts