ہبل کاکارنامہ، پہلی بار 1 لاکھ 40ہزار نوری سال طویل کہکشاں کی تصویر تیار

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ہبل کاکارنامہ، پہلی بار 1 لاکھ 40ہزار نوری سال طویل کہکشاں کی تصویر تیار
ہبل کاکارنامہ، پہلی بار 1 لاکھ 40ہزار نوری سال طویل کہکشاں کی تصویر تیار

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے (ناسا) کی بڑی خلائی دور بین ہبل نے نیا کارنامہ سرانجام دیا ہے، سائنسی تاریخ میں پہلی بار 1 لاکھ 40 ہزار نوری سال قطر کی حامل کہکشاں کی تصویر تیار کر لی گئی۔

تفصیلات کے مطابق زمین سے 14 کروڑ نوری سال کے فاصلے پر واقع کہکشاں این سی جی 7329 کی تصویر تیار کرنے کیلئے فور فلٹر فیوژن کا استعمال کیا گیا۔ تکنیکی اعتبار سے این سی جی 7329 اسپائرل کہکشاں کہلاتی ہے جس کی تصویر لینے کیلئے ہبل کے وائلڈ فیلڈ کیمرا 3 (ڈبلیو ایف سی 3) سے مدد حاصل کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں:

امریکی حکام کے آئی فونز پر سائبر حملے، اسرائیل کا کردار سامنے آگیا

زمین پر غیرمعمولی واقعات، ناسا نے تحقیقات کیلئے راکٹ قطب شمالی بھیج دیا

خلائی فوٹو گرافی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ کسی بھی کہکشاں کی رنگوں سے مزین تصویر تیار کرنا اتنا آسان مرحلہ نہیں کہ آپ بٹن دبائیں اور تصویر تیار ہوجائے بلکہ اس کیلئے مختلف مراحل سے گزرنا پڑتا ہے۔ کمرشل کیمرے تمام تر دستیاب طول موج (ویو لینگتھس) کی روشنی کو جمع کرنے کی کوشش کرتے ہیں جو ہوسکے۔

دوسری جانب ہبل جیسی خلائی دور بین سے حاصل کی گئی تصاویر مونوکروم ہوتی ہیں یعنی ان میں سفید اور سیاہ کے علاوہ کوئی اور رنگ نہیں ہوتا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ماہرینِ فلکیات روشنی کے ہر پہلو کو تصویر میں قید کرنا چاہتے ہیں تاکہ شائقینِ فلکیات تک درست سے درست تصویر پہنچے جس کیلئے ہبل میں فلٹرز ہوتے ہیں۔

ماہرینِ فلکیات کا کہنا ہے کہ خلائی دور بین ہبل کے کیمروں میں بہت سے فلٹرز موجود ہیں جو روشنی کی مخصوص طول موج کو کیمرے کے لائٹ سنسرز میں قید کرسکتے ہیں۔ خلائی کہکشاں کی تصویر حاصل کرنے کیلئے اس کی تصویر بہت سے مختلف پہلوؤں سے کھینچی جاتی ہے اور یہی طریقہ این سی جی 7329کیلئے اپنایا گیا۔

علمِ فلکیات کے ماہرین کے مطابق کہکشاں این سی جی 7329کی درست ترین اور رنگوں سے بھرپور تصویر حاصل کرنے کیلئے 4مختلف فلٹرز کا استعمال کیا گیا اور ہر فلٹر نے روشنی کے الگ اسپیکٹرم کو قید کیا جس میں الٹراوائلٹ، آپٹیکل اور انفراریڈ شامل ہیں۔ بعد ازاں امیج پراسیسرز اور آرٹسٹس کی مدد سے تصویر مکمل کی گئی۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ہبل سے لی گئی تصویر کو این سی جی 7329 کہکشاں کی 100 فیصد درست تصویر تو نہیں کہا جاسکتا، تاہم یہ حقیقت سے اتنی ہی قریب ہے جتنا کہ دستیاب جدید ترین ذرائع کے مطابق ممکن ہوسکتی ہے اور 1 لاکھ 40 ہزار نوری سال طویل قطر کی حامل کہکشاں کی تصویر تیار کرنا ایک بڑا کارنامہ ہے۔

Related Posts