حافظ نعیم لاہور پہنچ گئے، ایئرپورٹ پر شاندار استقبال

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان لاہور پہنچ گئے۔ ایئرپورٹ پر جماعت اسلامی کے کارکنوں نے حافظ نعیم الرحمان کا استقبال کیا۔

حافظ نعیم الرحمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وہ سراج الحق کی ہدایت پر خصوصی اجلاس میں شرکت کیلئے لاہور آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں بلدیاتی الیکشن کا جائزہ لیں گے اور اپنی رپورٹ بھی دیں گے، کراچی کی عوام نے بھاری مینڈیٹ دیا ہے ووٹ بھی ڈبل ہیں۔

حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی نے زیادہ سیٹیں جیتی ہیں، آر اوز سے جو کچھ کروایا گیا اس کے باوجود پولنگ کے خاتمے پر جماعت اسلامی نمبر ون پر ہے، لوگ چاہتے ہیں جماعت اسلامی کے ہی امیدوار مئیر بنیں گے، جتنا مینڈیٹ ملا اس کا تحفظ کریں گے، الیکشن کمیشن میں کیسز بھیجے ہیں دوسرا مرحلہ یہ ہے اتفاق رائے پیدا کریں۔

حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ کراچی اسٹیک ہولڈر اتفاق رائے سے قبول کرکے جماعت اسلامی کا مئیر بنے گا تو کراچی ترقی کرے گا، اس وقت سیاست سے زیادہ اہل کراچی کا حال سب کے سامنے ہے، سارے اختلافات کے باوجود کراچی کی تعمیر کرنی ہے، مئیر جماعت اسلامی کا ہی بننا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

سعودی عرب میں امیتابھ بچن کی شاندار پذیرائی، اعلیٰ اعزاز نواز دیا گیا

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کراچی کی ترقی کی ضامن رہی ہے، اب بھی بغیر اختیار کے خدمت کررہے ہیں، ووٹ دھاندلی آر اوز الیکشن سے ووٹوں کی تعداد زیادہ ہے، جماعت اسلامی نمبر ون کی جماعت بن چکی ہے، ری کائونٹنگ سے نہیں بھاگیں گے۔

نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ چاہتے ہیں مینڈیٹ کا تحفظ ہو، وزیراعلی نے فون کیا کہ ساتھ چلنا چاہتے ہیں، ہم کہتے ہیں مینڈیٹ ہمارا تسلیم کریں، وزیراعلیٰ سندھ کو کہا نتیجہ تسلیم کریں اور ری کائوٹنگ الیکشن کمیشن میں ہو، پی ٹی آئی کی شکایت ہے ہمارے ووٹ چوری ہوئے چار رکنی کمیٹی بنا دی ہے، 43 سیٹوں پر تحفظات ہیں مل کر ووٹ ری کائونٹ کریں گے، کراچی کے لوگوں کے مینڈیٹ پر کام شروع کریں گے سندھ حکومت اور باقی پارٹیاں بھی آن بورڈ ہوں، اگر ساتھ نہیں بیٹھیں گے تو کراچی مسائل کا شکار رہے گا۔

حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ  حکومت کے پاس فنڈز ہیں تو کسی بات پر نہیں جھکیں گے جو خلاف جمہوریت ہے، کرپشن کا دھندہ نہیں، ہم اپنے حق کیلئے لڑیں گے، سمجھتا ہوں کہ کے پی کی طرح پی ٹی آئی و پی ڈی ایم نے مذاکرت کرکے حل نکالا جائے، نفرتیں پیدا کرنا اس سے خراب چیز جمہوری عمل نہیں ہو سکتی، ملک گالم گلوچ کا متحمل نہیں ہو سکتا، بات چیت اصولوں پر قائم رکھ کر کرنی ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اتفاق رائے پیدا کریں گے تو معاملات ٹھیک ہوں گے، دس نشستوں پر الیکشن باقی ہے۔

Related Posts