حکومت ختم ہونے کو زندگی اور موت کا مسئلہ نہیں بنانا چاہیے، مصطفیٰ کمال

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

حکومت ختم ہونے کو زندگی اور موت کا مسئلہ نہیں بنانا چاہیے، مصطفیٰ کمال
حکومت ختم ہونے کو زندگی اور موت کا مسئلہ نہیں بنانا چاہیے، مصطفیٰ کمال

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی:پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ سارا گیم حکومت گرانا اور حکومت بچانا کا ہے، لانے والے کب تک آپ کا بوجھ اٹھائیں گے، حکومت ختم ہونے کو زندگی اور موت کا مسئلہ نہیں بنانا چاہیے۔

کراچی میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے مصطفی کمال نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن میں بیٹھے لوگ اپنی اپنی سیاست کر رہے ہیں، ہم کو آگے کا سوچنا چاہے یہ آخری حکومت نہیں۔

یہ سارا گیم حکومت گرانا اور حکومت بچانا کا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے یہاں لیڈر نہیں ہیں، یہ سیاستدان بنے ہوئے ہیں۔ لیڈر اگلا الیکشن کا سوچتا ہے، نسل کا نہیں۔ قوم کے خسارے کی یہی وجہ ہے۔

ہم وہ پارٹی ہیں جو عہدے رکھتے تھے، ہم عہدے چھوڑ کر آئے۔ ہم انگلی نسلوں کی فکر ہے، الیکشن کی نہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت میں شامل ہونے کیلئے بہت آفرز آئیں۔ بزدار کو وزیر اعلیٰ لگا دیا، ضد کی حد ہوتی ہے۔

آپ کو لانے والے لوگ جو بھی ہیں، وہ ناراض ہوگئے۔ وزیرا عظم نے خود آئینی بحران پیدا کر دیا۔پی ایس پی چیئرمین نے کہا کہ عمران خان سپر مین ہیں، باقی سب مینٹل لوگ ہیں؟ لانے والے کب تک آپ کا بوجھ اٹھائیں گے۔

ساڑھے تین سال آپ کی سپورٹ کی، اب آپ کو خود چلنا چاہیے۔ حکومت ختم ہونے کو زندگی اور موت کا مسئلہ نہیں بنانا چاہیے۔مصطفی کمال نے کہا کہ لوکل گورئمنٹ کا نظام ختم کر دیا گیا۔

آپ نے ایم کیو ایم کو گود لے لیا، جس کے خلاف آپ نے زندگی بھر جدوجہد کی۔ آپ نے کرنے سے پہلے اتنا بول دیا کہ اب وہ ہی باتیں آپ کے گلے پڑھ گئیں۔ آپ پاکستان کی فوج متنازع نہ بنائیں۔

مزید پڑھیں: عثمان بزدار کہیں نہیں جارہے وہ بھی عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں، شیخ رشید

انہوں نے کہا کہ آج بازاری پارٹی پیپلز پارٹی کا حصہ بن رہی ہے۔ آج اسی پیپلز پارٹی کے ساتھ مل کر ایم کیو ایم وفا کے گیت سنا رہی ہے۔

Related Posts