ویب سیریز چڑیلز میں نازیبا جملوں کے استعمال پر پاکستانیوں میں غم و غصے کی لہر

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

‘Churails’

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی :بھارتی اسٹریمنگ سروس پر نشر ہونیوالے ویب سیریز چڑیلز میں نازیبا جملوں اور اخلاق باختہ موضوعات پر پاکستان میں شدید غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔

کراچی میں بننے والی یہ ویب سیریز ہندوستانی اسٹریمنگ سروس پر نشر کی جارہی ہے ، اس سیریز کی کہانی چار خواتین کے گرد گھومتی ہے جو دھوکہ دہی کرنیوالے شوہروں کو پکڑنے کے لئے کپڑے کی دکان کی آڑ میں جاسوس ایجنسی کھولتی ہیں۔سیریز میں ہم جنس پرستی ، جنسی استحصال ، مردانہ تسلط اور دیگر غیر اخلاقی موضوعات کا احاطہ کیا گیا ہے۔

چڑیلز دیکھنے والے شائقین نے سیریز پر اپنے ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا ہے ، کچھ شائقین اس سیریز کو پاکستانی معاشرے کی درست عکاسی قرار دیتے ہیں تو کچھ لوگ اخلاق باختہ موضوعات اور نازیبا جملوں پر شدید غم و غصے کا اظہار کررہے ہیں۔

سیریز کی ایک کردار اداکارہ مہر بانو کا کہنا ہے کہ جب ہم سب نے پہلی بار اسکرپٹ کو پڑھا تو خود سے پوچھا کہ کیا ہمیں بھی ایسا کرنے کی اجازت ہے؟۔

مہر بانو سیریز میں ایک غریب اور روایتی گھرانے کی ایک خاتون زبیدہ کا کردار ادا کررہی ہیں  جو باکسنگ سے محبت کرتی ہے لیکن اس کھیل میں مشق کرنے کی اجازت نہیں ہے۔

اس سیریز کے کچھ کلپس سوشل میڈیا پر وائرل ہورہے ہیں جس میں خواتین کی جانب سے انتہائی غیر اخلاقی جملوں کا استعمال کرنے پر سوشل میڈیا صارفین شدید تنقید کررہے ہیں۔

مزید پڑھیں:پاکستان میں ویب سیریز ”چڑیلز“دیکھنے پرعائد پابندی کو ختم کردیا گیا

مہربانو کاکہنا ہے کہ وہ سمجھتی ہیں کہ پاکستانیوں کیلئے اپنے معاشرے میں موجود خامیوں کو دیکھنا تکلیف دہ ہے لیکن ہم نے سامعین کو معاشرے کی عکاسی کرنے کا موقع فراہم کیا۔

Related Posts