ٹیکس کیلئے موبائل فون سم بند کرنیکا فیصلہ، ٹیلی کام انڈسٹری نے حکومت سے کیا کہا؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

موبائل فون کی بندش
(فوٹو: آن لائن)

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

ٹیکس کیلئے موبائل فون سم بند کرنے کے خلاف ٹیلی کام انڈسٹری نے متعلقہ وزارت اور پی ٹی اے کو خط لکھ دیا جس میں حکومت سے قانون پر عملدرآمد کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

نجی ٹی وی (جیو نیوز) کی رپورٹ کے مطابق ٹیلی کام انڈسٹری نے وفاقی وزارتِ انفارمیشن ٹیکنالوجی اور پی ٹی اے کو خط لکھا ہے اور انکم ٹیکس جنرل آرڈر پر عملدرآمد میں قانونی رکاوٹوں کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ ٹیلی کام کمپنیاں ٹیلی کام ایکٹ کے تحت خدمات بلا تعطل فراہم کرتی ہیں۔

وفاقی وزارتِ انفارمیشن ٹیکنالوجی اور پی ٹی اے کو لکھے گئے خط میں ٹیلی کام انڈسٹری کا کہنا ہے کہ قانونی طور پر صارفین کی سم اچانک بند نہیں کی جاسکتی۔ ہم ایف بی آر کے حکم نامے پر عمل کریں تو صارفین قانونی کارروائی کریں گے، حکومت ٹیکس قوانین کی خلاف ورزی پر براہِ راست کارروائی کرے۔

ٹیلی کام انڈسٹری کا کہنا ہے کہ ضروری ہے کہ مروّجہ قانونی تقاضے پورے کیے جائیں، ایف بی آر نے سم بند کرنے کا فیصلہ کرنے سے پہلے آئینی و قانونی پہلوؤں کا تعین نہیں کیا، نہ ہی سموں کی بندش سے ہونے والے مالی خسارے کو پیشِ نظر رکھا گیا ہے جبکہ یہ فیصلہ ماضی کے عدالتی فیصلوں کے بھی خلاف ہے۔

انڈسٹری کا کہنا ہے کہ اگر سم بند کی گئی تو خود ٹیلی کام کمپنیوں کے حقوق کی خلاف ورزی ہوگی جبکہ ٹیلی کام کمپنیاں حکومت کو باقاعدگی سے ٹیکس ادا کرتی ہیں۔ صارفین کو بار بار یاد دہانی کرانے اور میڈیا مہم چلائے بغیر سم بلاک کرنا خلافِ قانون ہے۔ متاثرہ افراد کو میڈیا مہم کے ذریعے آگہی دینا ہوگی۔

اس کے علاوہ ٹیلی کام انڈسٹری نے صارفین کو شوکاز نوٹس جاری کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ صارفین اپنا مقدمہ کسی بھی ٹریبونل یا عدالت میں پیش کرنے کا حق رکھتے ہیں۔ ایف بی آر قانونی طریقے سے ٹیکس قوانین نافذ کرے۔ اگر شفاف طریقہ اپنایا گیا تو سموں کی بندش سے ہونے والا خسارہ روکا جاسکے گا۔

Related Posts