دور دراز مقامات سے پانی کی جانچ کرنے والا پرندہ نما روبوٹ تیار

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

دور دراز مقامات سے پانی کی جانچ کرنے والا پرندہ نما روبوٹ تیار
دور دراز مقامات سے پانی کی جانچ کرنے والا پرندہ نما روبوٹ تیار

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

ماہرین نے  پانی کی جانچ کرنے والا فلائنگ فش نامی ایک پرندہ نما روبوٹ تیار کر لیا ہے جو پرندے کی طرح کچھ دیر کے لیے اڑ بھی سکتا ہے۔

روبوٹکس کے ماہرین کے مطابق یہ پرندہ نما روبوٹ اپنا توازن برقرار رکھتے ہوئے 26 میٹر تک ہوا میں بلند ہو کر پیغام رسانی کے لیے اشاروں کی ترسیل کا کام کرسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آئن اسٹائن کا نظریہ اضافیت 114 برس کے بعد بھی بلیک ہولز کی مدد سے سچ ثابت ہوا

روئے زمین کے ہر مقام سے پانی حاصل کرکے اس کی جانچ کرنے کی خواہش رکھنے والے ماہرین کے لیے فلائنگ فش کسی نعمت سے کم نہیں ہے۔ روبوٹ کے ذریعے ان دور دراز مقامات سے بھی پانی سمیت دیگر مائع اشیاء کے نمونے لینا آسان ہوگیا ہے جہاں تک انسان کی رسائی ممکن نہیں۔

اس روبوٹ کو خاص طور پر پانی کے نمونے جمع کرنے کے لیے بنایا گیا ہے جسے بعد ازاں سمندروں، دریاؤں، جھیلوں اور ندی نالوں سمیت بڑے بڑے آبی ذخائر پر بھی استعمال کیا جاسکے گا۔

یاد رہے کہ ہمسایہ ملک عوامی جمہوریہ چین روبوٹس تخلیق کرنے کی دوڑ میں سب سے آگے رہنے والے ممالک میں شامل ہوگیا ہے۔ گزشتہ برس چین نے زندگی کے مختلف شعبہ جات میں کار آمد تقریباً ڈیڑھ لاکھ روبوٹس بنائے۔

بیجنگ میں منعقدہ عالمی روبوٹ کانفرنس میں روبوٹ ٹیکنالوجی کے مختلف امور پرپوری دنیا سے  حکام اور ماہرین کے درمیان تبادلہ خیال ہوا۔ اس دوران چین کی متعلقہ وزارت نے شرکائے کانفرنس کو بتایا کہ چین نے جو ایک لاکھ پچاس ہزار روبوٹس تیار کیے وہ تمام دنیا کے تخلیق کردہ روبوٹس کی کل تعداد کا چالیس فیصد ہیں۔

مزید پڑھیں: عوامی جمہوریہ چین روبوٹس بنانے والا صفِ اول کا ملک بن گیا۔ رپورٹ

Related Posts