بی جے پی انتخاب جیتنے کیلئے کھلی مسلم دشمنی پر اتر آئی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فوٹو اردو نیوز

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

بھارت کی نسل پرست انتہا پسند جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی جانب سے کانگریس پارٹی اور مسلمانوں کو نشانہ بناتے ہوئے سوشل میڈیا پر شیئر کی جانے والی اینیمیٹڈ ویڈیوز کی وجہ سے ملک میں اشتعال پھیل رہا ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ان متنازع ویڈیوز کے سبب نہ صرف ملک میں اشتعال پھیلا ہے بلکہ الیکشن کمیشن اور پولیس کے پاس شکایات بھی درج ہوئی ہیں۔

انڈیا کے چھ ہفتوں تک طویل سلسلہ وار عام انتخابات شروع ہوتے ہی ملک کا سیاسی موسم گرم ہو گیا ہے۔

بی جے پی کی جانب سے مذکورہ ویڈیوز گذشتہ 10 دنوں کے اندر انسٹاگرام اور ایکس پر شیئر کی گئیں۔

ان ویڈیوز میں کانگریس پارٹی کو مخصوص ہندو کمیونٹیز اور قبائل کے مقابلے میں مسلم اقلیت کو بہت زیادہ اور غیرمتناسب فائدہ پہنچاتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

کانگریس نے الیکشن کمیشن میں درج شکایت میں کہا ہے کہ ان ویڈیوز کو ملک میں فساد پھیلانے اور مختلف کمیونٹیوں کے درمیان دشمنی پیدا کرنے کے لیے شیئر کیا گیا ہے۔

انتخابات کے لیے بنائی گئی گائیڈلائنز، جن پر تمام جماعتوں نے اتفاق کیا ہے،  میں نسلی، لسانی اور مذہبی بنیادوں پر دشمنی اور نفرت پھیلانے سے منع کیا گیا ہے۔

انڈیا کے رواں الیکشن کے دوران ایڈیٹڈ اور جعلی ویڈیوز کی وجہ سے بھی تنازع کھڑا ہوا ہے۔ حالیہ دنوں میں جعلی ویڈیوز میں بالی وُڈ سٹارز کو وزیراعظم مودی پر تنقید کرتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔

پیر کو انڈین الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں کو آرٹیفیشل انٹیلیجنس ٹول کے غلط استعمال کے خلاف خبردار کیا اور کہا کہ وہ اس طرح کی ویڈیوز اپلوڈ کریں اور نہ ہی شیئر کریں۔

Related Posts