حکومتی مذاکراتی ٹیم سےمتحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے وفد کی ملاقات

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

asad umar khalid maqbool
asad umar khalid maqbool

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: حکومتی مذاکراتی ٹیم سے ایم کیو ایم پاکستان کے وفدکی ملاقات ہوئی جس میں ایم کیو ایم کی جانب سے ایک بار پھر کراچی پیکج کا معاملہ اٹھایا گیا۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے رہنماؤں نے اسلام آباد میں ملاقات کی جس میں گورنر سندھ عمران اسماعیل، وزیر منصوبہ بندی اسد عمر، وزیر اعظم کے معاون خصوصی شہزاد اکبر، ایم کیو ایم کے کنوینر خالد مقبول صدیقی اور فیصل سبزواری موجود تھے۔

ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے رہنما اسد عمر نے کہا کہ ایم کیو ایم سے بہت اچھے ماحول میں بات ہوئی ہے اور یہ بات چیت جاری ہے اس میں پیش رفت بھی ہوئی ہے، ہم دونوں جماعتیں ہی کراچی کے ترقیاتی کاموں کے لیے کوشاں ہیں۔

انہوں نے اعتراف کیا کہ کراچی کو اس کا حق نہیں ملتا رہا ہے، ایم کیو ایم نے کسی ایک بھی نشست میں وزارت کا مطالبہ نہیں کیا تاہم ان کا جو حق بنتا ہے وہ ملنا چاہیے،ایم کیو ایم اور تحریک انصاف کے درمیان کوئی کشمکش نہیں ہے۔

اس موقع پرخالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ ملاقات کے لیے آئے تھے مذاکرات کے لیے نہیں، جو سوالات تھے ان کے جوابات مانگے ہیں،کراچی ملک کے بجٹ کا 65 فیصد پورا کرتا ہے لیکن اس کو بہت کم بجٹ دیا جاتا ہے۔

مزید پڑھیں: اسد عمر کی سربراہی میں پی ٹی آئی وفد ایم کیو ایم کو منانے بہادر آباد پہنچ گیا

خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ہم اس میں اضافہ چاہتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ کراچی پیکج جاری کرکے کنٹرول کراچی میونسپل کارپوریشن (کے ایم سی) کو دیا جائے۔

گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا کہ متحدہ قومی موومٹ کے تحفظات کافی حد تک دور ہو گئے ہیں تاہم کچھ معاملات پر بات چیت جاری ہے، ایم کیو ایم جلد کابینہ میں واپس آئے گی۔

ان کاکہناتھا کہ وزیراعظم نے مذاکرات کی رفتار بڑھانے کی ہدایت کی ہے۔ ایم کیو ایم سے اچھے تعلقات ہیں، روزانہ کی بنیاد پر ملاقات ہوتی ہے،آئی جی سندھ کے معاملے پر وزیراعظم اور کابینہ نے مشاورت کا کہا ہے۔

Related Posts