اخوت کے بانی ڈاکٹر امجد ثاقب امن کے نوبل انعام کیلئے نامزد

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اخوت کے بانی ڈاکٹر امجد ثاقب امن کے نوبل انعام کیلئے نامزد
اخوت کے بانی ڈاکٹر امجد ثاقب امن کے نوبل انعام کیلئے نامزد

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: اخوت کے بانی ڈاکٹر امجد ثاقب کو امن کے نوبل انعام 2022 کیلئے نامزد کردیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر امجد ثاقب کو انسانی خدمات کے صلہ میں نوبل انعام کیلئے نامزد کیا گیا،یورپی ملک مالٹا کے وزیر خارجہ نے ڈاکٹر امجد ثاقب کو نامزد کیا۔

اخوت فاونڈیشن 50لاکھ سے زائد افراد کو غربت سے نکال چکی ہے،ڈاکٹر امجد ثاقب نے 2001 میں 100 ڈالر سے کام شروع کیا،2001 سے اب تک اخوت 50 لاکھ خاندانوں کو 1 ارب سے زائد کی مدد فراہم کرچکی ہے،ڈاکٹر امجد ثاقب اس سے قبل کئی بین الاقوامی ایوارڈز جیت چکے ہیں۔

واضح رہے کہ امجد ثاقب صاحب جو ایک کامیاب بیوروکریٹ تھے، انہوں نے اپنے چند دوستوں کے ساتھ مل کر 2001 میں اخوت کی بنیاد رکھی۔

ابتدائی دنوں میں ان کا ادارہ 10 ہزار روپے تک کی رقم ہی قرض کی مد میں فراہم کرسکتا تھا۔

ڈاکٹر امجد کا کہنا تھا کہ ‘ابتدائی دنوں میں بھی ہم اس رقم کو بطور خیرات استعمال کرنے کا ارادہ نہیں رکھتے تھے بلکہ اسے بلا سود قرض حسنہ کے طور پر دینا چاہتے تھے اور اخوت فاؤنڈیشن کسی قسم کا سود نہیں لیتی تھی۔

وقت کے ساتھ اس بلا سود چھوٹے قرضے فراہم کرنے والے ادارے میں غربت کے خاتمے کے مزید منصوبے بھی شامل ہوتے گئےاور ان منصوبوں سے چھوٹے دکانداروں، ریڑھی بانوں اور دیگر ہنرمند افراد نے فائدہ اٹھایا۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی کوچ ایشین گیمز کیلئے پاکستانی بیس بال ٹیم کو تربیت دینگے

دلچسپ امر بات یہ ہے کہ ان کے ادارے سے قرض لینے والے بھی ادارے کو سپورٹ کرتے ہیں اور قرض کی رقم کیساتھ ساتھ زائد رقم بطور ڈونیشن دیتے ہیں۔پرویزالٰہی اور شہباز شریف کی سابقہ حکومتیں بھی اخوت فاؤنڈیشن کو سپورٹ کرنے میں پیش پیش رہی ہیں۔

بعدازاں عمران خان کی حکومت نے بھی اُن کی مالی معاونت کی اور ڈاکٹر امجد ثاقب نے بھی کئی حکومتی منصوبوں میں حکومت کا ہاتھ بٹایا۔

ڈاکٹر امجد ثاقب کو 2014 میں لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سےنوازا جاچکاہے جبکہ صدرِپاکستان بھی ڈاکٹر امجد ثاقب کو ستارہ امتیاز سےنوازچکے ہیں۔

Related Posts