ہمسایہ ملک چین میں کورونا وائرس کے حملوں کے باعث ہر گزرتے دن کے ساتھ ہلاکتوں اور متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے۔ ملک بھر میں 213 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ 10 ہزار سے زائد متاثر ہیں۔
عالمی ادارۂ صحت پہلے ہی کرونا وائرس کے خلاف ایمرجنسی کا اعلان کرچکا ہے جس کے تحت کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے عالمی سطح پر اقدامات کیے جائیں گے۔
چین کے شہر ووہان سے شروع ہونے والا کورونا وائرس صوبے ہوبائی میں پھیل رہا ہے جہاں ہسپتالوں کی تعمیر جاری ہے۔ چینی حکومت عوام کی طبی امداد کے لیے ہنگامی بنیادوں پر 2 ہسپتال تعمیر کر رہی ہے۔
حکومت نے ووہان اور دیگر متاثرہ شہروں میں فضائی سفر اور ٹرانسپورٹ پر پابندی عائد کر رکھی ہے جس کے تحت لوگ متاثرہ شہروں میں آمدورفت سے محروم ہیں۔
ووہان میں کاروباری اور تعلیمی سرگرمیاں مکمل طور پر معطل ہیں جبکہ ہسپتالوں میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد بڑی تعداد میں داخل ہیں۔ ہسپتالوں کاعملہ خود کورونا وائرس سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر پر کاربند ہے۔
کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے ساتھ ساتھ ویکسین پر بھی کام جاری ہے، تاہم ویکسین کی تیاری پر خاطر خواہ کامیابی ابھی تک حاصل نہیں ہوسکی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل عالمی ادارۂ صحت (ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن) نے چین سمیت دنیا کے متعدد ممالک کو شکار بنانے والے کورونا وائرس کے خلاف ایکشن لیتے ہوئے ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کردی۔
ہر گزرتے دن کے ساتھ دنیا کے مختلف ممالک میں عوام الناس کورونا وائرس کے باعث متاثر اور ہلاک ہو رہے ہیں جس پر سنجیدہ اقدام اٹھاتے ہوئے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان کیا۔
مزید پڑھیں: عالمی ادارۂ صحت نے وائرس سے نمٹنے کیلئے ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کردی