حماس نے اندر گھس کر اسرائیل کے کن شہروں کو نشانہ بنایا؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

فلسطین کی اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) نے اسرائیل پر اپنے منظم اور حیران کر دینے والے اچانک حملے جس کا نام حماس نے “طوفان الاقصیٰ” رکھا ہے، میں اسرائیل کے اندر گھس کر کن کن شہروں کو نشانہ بنایا ہے، اس کی تفصیل سامنے آگئی ہے۔

عرب دنیا کے مقبول آزاد میڈیا ادارے الجزیرہ عربی نے اپنی اسکرین پر ایک نقشے کی مدد سے حماس کے عسکری ونگ قسام بریگیڈ کی طرف سے نشانہ بنائے گئے نمایاں اسرائیلی اہداف کو دکھایا ہے۔

الجزائری رہنما کا اسرائیل کیخلاف فلسطینیوں کی مسلح مدد کا مطالبہ

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق قسام بریگیڈ نے اسرائیل کے جن چھوٹے بڑے شہروں کو نشانہ بنایا ہے، ان میں سڈروٹ، زیکیم، نیتیووٹ، کسسوویم، دیر البلاح، خان یونس اور ایشکول شامل ہیں۔

اس کے علاوہ حماس کے جنگجوؤں نے اندر گھس کر اسرائیل کے کئی دوسرے شہروں کو بھی راکٹوں سے نشانہ بنایا ہے، جن میں اسرائیلی دار الحکومت تل ابیب، لُد، اشدود، عسقلان شامل ہیں۔

“لگ رہا تھا کسی فوج نے حملہ کیا ہے”

حماس کا یہ حملہ کس قدر طاقتور ہے، اس حوالے سے عرب عسکری تجزیہ کار جنرل واصف عریقات نے کہا کہ القسام بریگیڈ نے اس بار بڑا منظم اور طاقتور حملہ کیا ہے، انہوں نے کہا کہ یہ کسی طرح بھی کسی عسکری تنظیم کی جانب سے دراندازی کی کوشش دکھائی نہیں دیتا، اس کے بجائے ایسا لگتا ہے کہ اسرائیل پر کسی ملک کی باقاعدہ فوج نے حملہ کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چونکہ اسرائیلی فوج اخلاقی طور پر شکست خوردہ ہے، اس لیے قسام بریگیڈ کے اس اچانک اور منظم حملے کا اسرائیل کی زمینی فوج مقابلہ نہیں کر پائی۔

واصف عریقات نے مزید کہا کہ حماس نے یہ لڑائی نفسیاتی سطح پر جیت لی ہے، کیونکہ اسرائیلی تجزیہ کار بھی فلسطین کی مزاحمت کی طاقت اور صلاحیت کا اعتراف کررہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس حملے نے ان کے دلوں میں دہشت بٹھا دی ہے۔

واضح رہے کہ غزہ کی پٹی میں فلسطینی مزاحمت کاروں کی طرف سے 7 اکتوبر بروز ہفتہ کی صبح اسرائیل کے خلاف “ال اقصیٰ فلڈ” آپریشن شروع کیا گیا تھا اور اس آپریشن کا اعلان عزالدین القسام بریگیڈز کے چیف آف اسٹاف محمد الدیف نے کیا تھا اور اسے کئی دہائیوں میں اسرائیل پر سب سے بڑا حملہ قرار دیا گیا تھا۔

Related Posts