ٹی 20 ورلڈ کپ 2022 کا موازنہ 1992 کے ورلڈ کپ سے کرنے کی وجوہات کیا ہیں؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

پاکستان نے ٹی 20 ورلڈ کپ کے فائنل میچ تک رسائی حاصل کر لی ہے جبکہ انگلینڈ اور بھارت کے مابین بھی سیمی فائنل کا میچ ہوا۔ گزشتہ روز ہونے والے پاکستان اور نیوزی لینڈ کے سیمی فائنل میں قومی ٹیم نے کیویز کو شکست دے دی۔ 

گزشتہ روز سوشل میڈیا صارفین نے ٹوئٹر، فیس بک اور انسٹاگرام پر مختلف تبصروں میں رواں برس کے ٹی 20 ورلڈ کپ کا موازنہ 1992 کے ون ڈے ورلڈ کپ سے کیا۔ سوال یہ ہے کہ 1992 اور 2022 کے ورلڈ کپس میں آخر کیا مماثلت تھی؟

یہ بھی پڑھیں:

 بھارت نے انگلینڈ کو سیمی فائنل جیتنے کیلئے 169 رنز کا ہدف دے دیا

دراصل 1992 کے ورلڈ کپ کے 2 سیمی فائنلز میں سے ایک پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین ہوا۔ کیویز نے مقررہ 50 اوورز میں 7وکٹس کے نقصان پر 262رنز بنائے۔

دوسری جانب پاکستان نے 263رنز کا ہدف 49ویں اوور کے اختتام تک 6 وکٹس کے نقصان پر پورا کر لیا۔ پاکستان سیمی فائنل کا میچ 4 وکٹس سے جیتنے میں کامیاب ہوگیا۔

کچھ ایسی ہی صورتحال گزشتہ روز کھیلے گئے آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ کے پہلے سیمی فائنل میں رہی جہاں 30 سال بعد پاکستان اور نیوزی لینڈ کسی عالمی مقابلے کے سیمی فائنل میں ٹکرائے۔

نیوزی لینڈ نے 1992 کی تاریخ دہراتے ہوئے پہلے بیٹنگ کی اور مقررہ 20 اوورز میں 4 وکٹس کے نقصان پر 152رنز بنائے۔ 153 رنز کا ہدف پاکستان نے 20ویں اوور کی پہلی ہی گیند پر محض 3وکٹس کے نقصان پر پورا کر لیا۔

تاہم ورلڈ کپ 1992 کا دوسرا سیمی فائنل انگلینڈ اور جنوبی افریقہ کے درمیان ہوا تھا جو انگلینڈ نے جیتا اور فائنل میں جا کر پاکستان سے شکست کھائی، تاہم آج ہونے والے 2022 کے ٹی 20ورلڈ کپ میں صورتحال مختلف ہے۔

سیمی فائنل میچ تک انگلینڈ تو پہنچ گیا، تاہم جنوبی افریقہ کی ٹیم سیمی فائنل تک پہنچنے سے قبل ہی ورلڈ کپ سے آؤٹ ہوچکی ہے، تاہم اگر انگلینڈ بھارت کو میچ ہرا کر فائنل تک پہنچتا ہے تو کسی حد تک کہا جاسکتا ہے کہ 1992 کی تاریخ دہرائی جائے گی۔

 

Related Posts