افغان امن عمل میں نئی روح پھونکنے کیلئے ترکی کا شکر گزار ہوں۔شاہ محمود قریشی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

جہانگیر ترین ہتھکنڈے نہ اپنائیں، عمران خان کسی دباؤ میں نہیں آئیں گے۔وزیرِ خارجہ
جہانگیر ترین ہتھکنڈے نہ اپنائیں، عمران خان کسی دباؤ میں نہیں آئیں گے۔وزیرِ خارجہ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

استنبول: وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے سہ فریقی مذاکرات کے انعقاد اور افغان امن عمل میں نئی روح پھونکنے کیلئے ترکی کا شکریہ ادا کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی آج 2 روزہ دورۂ ترکی کامیابی کیساتھ مکمل کر کے وطن واپس لوٹیں گے۔وطن واپسی سے قبل اپنے ویڈیو پیغام میں وزیرِ خارجہ نے کہا کہ میں ترکی کی میزبانی میں منعقدہ استنبول کانفرنس میں شرکت کیلئے 2 روزہ دورے پر آیا تھا۔

ویڈیو پیغام میں وزیرِ خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ترکی میں سہ فریقی وزرائے خارجہ اجلاس بھی رکھا گیا جس میں پاکستان، افغانستان اور ترکی کے وزراء کو شرکت کرنا تھی۔کورونا وباء کی صورتحال خاصی پیچیدہ ہے اور ترکی میں تمام احتیاطی تدابیر اختیار کی جا رہی ہیں۔

پیغام میں وزیرِ خارجہ نے کہا کہ کرونا وباء کے باوجود افغانستان کے مسئلے کی اہمیت کو پیش نظر رکھتے ہوئے یہ ضروری سمجھا گیا کہ یہ کانفرنس منعقد کی جائے۔بدقسمتی سے استنبول کانفرنس طالبان کے شرکت نہ کر سکنے کے باعث ملتوی کردی گئی۔ پاکستان، ترکی اور افغانستان نے سہ فریقی شراکت جاری رکھنے کا مشترکہ فیصلہ کیا۔ 

افغان امن عمل سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ استنبول میں سہ فریقی اجلاس منعقد ہوا۔ ہم نے اس سہ فریقی اجلاس میں افغان امن عمل کے حوالے سے تازہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔افغان امن عمل کے بعد کی صورتحال ، افغانستان کی تعمیر نو اور معاشی استحکام کے حوالے سے بھی گفت و شیند کی گئی۔ 

گفتگو کے دوران وزیرِ خارجہ نے کہا کہ سہ فریقی اجلاس کے بعد مفصل اور جامع مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا۔ خوشی ہے کہ میری ترک وزیر خارجہ جناب میولوت چاوش اوغلو اور افغان وزیر خارجہ محمد حنیف آتمر کیساتھ الگ الگ دو طرفہ ملاقاتیں ہوئیں۔ملاقاتوں میں ہمیں دو طرفہ تعلقات پر نظر ڈالنے کا موقع ملا۔

وزیرِ خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغان امن عمل میں نئی روح پھونکنے اور سہ فریقی اجلاس کے انعقاد پر میں ترکی کا خصوصی طور پر شکرگزار ہوں۔غیر قانونی طور پر قبضہ شدہ جموں و کشمیر کے معاملے پر مسلسل اور غیر متزلزل حمایت پر بھی میں ترک قیادت کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔

مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ کشمیر کے مسئلے پر ترکی کی حمایت پاکستانیوں اور بالخصوص کشمیریوں کیلئے بہت حوصلہ افزائی کا باعث ہے۔ہم نے پاکستان اور ترکی کے مابین اعلیٰ سطحی اسٹرٹیجک تعاون کونسل(ایچ ایل ایس سی سی) کے آئندہ منعقد ہونیوالے سمٹ لیول اجلاس کی تیاریوں پر بھی گفتگو کی۔

سمٹ لیول اجلاس کے متعلق وزیرِ خارجہ نے کہا کہ اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان اورترکی کے صدر رجب طیب اردگان شرکت کریں گے۔افغان ہم منصب محمد حنیف آتمر کیساتھ بھی میری ملاقات بہت سود مند رہی۔ ہم نے افغان امن عمل کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلۂ خیال کیا اور ویزے کے معاملات پر بھی بات چیت کی۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میں نے افغان وزیر خارجہ کے ساتھ پاکستانی قیدیوں کی رہائی کا نکتہ اٹھایا جو معمولی جرائم کی پاداش میں افغانستان کی جیلوں میں قید ہیں۔مثبت ردِ عمل اور ہر ممکن تعاون کا یقین دلانے پر افغان ہم منصب کا شکرگزار ہوں۔ استنبول میں میڈیا سے بھی گفتگو کا موقع ملا۔

انہوں نے کہا کہ میں نے خطے کی صورتحال، ہندوستان کی صورتحال، افغان امن عمل، افغانستان کی تعمیر نو سمیت بہت سے علاقائی و عالمی امور پر پاکستان کا نکتۂ نظر پیش کیا۔معروف چینلز اور نیوز ایجنسی کے ساتھ بھی اہم نکات پر گفتگو ہوئی اور پاکستان کا مؤقف پیش کیا۔

یہ بھی پڑھیں: بلاول بھٹو نے کورونا پھیلنے کی ذمہ داری وزیراعظم پر ڈال دی

Related Posts