کورونا کے سبب اسکول دوبارہ بند ہوئے تو پتا نہیں کب کھلیں گے، سعید غنی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Saeed Ghani is addressing a function at NJV

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی :وزیر تعلیم و محنت سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ کورونا کے باعث پاکستان نہیں دنیا بھر میں میں تعلیم کو نقصان ہوا ہے اور تعلیمی ادارے 6 ماہ سے زائد عرصہ تک بند رہے۔اب اسکول کھلے ہیں لیکن کچھ نہیں معلوم نہیں کہ دوبارہ کب اسکول بند ہو جائیں گے اور کتنے عرصے کے لئے بند ہوں گے۔

اخوت فاؤنڈیشن کے تحت این جے وی اسکول کو جس طرح چلایا جارہا ہے اور یہاں اندرون سندھ سے بھی بچوں اور بچیوں کو جس طرح تعلیم دی جارہی ہے وہ قابل ستائش ہے۔

صوبہ میں 40 ہزار سے زائد اسکول ہیں، ہمیں کسی این جی او کے رحم کرم پر نہیں رہنا چاہئے۔تمام شعبوں کے مقابلے اسکولوں میں سب سے زیادہ ایس او پیز کو فالو کیا جارہاہے۔جن اسکولوں میں ایس او پیز پر عملدرآمد نہیں ہوا ان کو تنبیہ کی جاتی ہے، کسی سے بھی زور زبردستی سے ایس او پیز پر عملدرآمد نہیں کروایا جاسکتا۔

آئی جی پولیس کے معاملے پر کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے ہم میٹنگ میں کی گئی باتیں ابھی نہیں کرسکتے البتہ کمیٹی کی جو بھی رپورٹ ہوگی وہ وزیر اعلیٰ سندھ کو دے دی جائے گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز اخوت فاؤنڈیشن کے تحت نارائن جگ ناتھ وائڈیاگورنمنٹ ہائیر سیکنڈری اسکول میں 135 طلبا وطالبات کو ٹیبلٹ دینے کی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب اور بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر سیکریٹری تعلیم سندھ احمد بخش ناریجو، ڈائریکٹر اخوت فاؤنڈیشن نذیر تونیو، پرنسپل این جے وی اسکول امتیاز بھگیو، پی آر مینجمنٹ اخوت عائشہ آفریدی، سہیل اکبر شاہ، تنزیل رضا اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا کہ میرے لئے آج اعزاز کی بات ہے کہ میں ایسے تعلیمی ادارے میں آیا ہوں جہاں سے میرے والد عثمان غنی نے میٹرک تک تعلیم حاصل کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں تعلیم کے حوالے سے گذشتہ کئی سالوں میں انقلابی اقدامات کئے گئے ہیں اور تعلیم کا معیار بہتر ہوا ہے اور ساتھ ہی ہمیں مختلف این جی اوز کا بھی تعاون حاصل ہے، جو سندھ حکومت کی مدد کررہی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ اخوت فاؤنڈیشن نے بھی جہاں مختلف تعلیمی ادارے گود لئے ہیں اور جس طرح وہ اس تاریخی درسگاہ کو چلا رہے ہیں وہ مبارک باد کے مستحق ہیں۔ سعید غنی نے کہا کہ ہمارے اساتذہ اور افسران کو یہ دیکھنا ہوگا کہ ہم صرف این جی اوز کے بل بوتے پر صوبے کے 40 ہزار سے زائد اسکولوں کو نہیں چلا سکتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ہمارے اساتذہ اور افسران کو سوچنا ہوگا کہ اگر کوئی این جی او کی ایڈمنسٹریشن اس طرح کے اسکول چلا سکتی ہے تو کیوں وہ ہمارے سرکاری اسکولوں کا مورال بلند نہیں کرسکتے۔

مزید پڑھیں: سندھ میں گنا 202 روپے من، گندم کی قیمت 2000 روپے فی من مقرر

سعید غنی نے کہا کہ کورونا کے باعث پاکستان سمیت دنیا بھر میں تعلیم کا بہت نقصان ہوا ہے اور 6 ماہ سے زائد تعلیمی ادارے بند ہونے کے باعث طلبا و طالبات کو شدید پریشانی کا سامنا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب اسکول کھلے ہیں لیکن کچھ نہیں معلوم نہیں کہ دوبارہ کب اسکول بند ہو جائیں گے اور کتنے عرصے کے لئے بند ہوں گے، اگر اسکول بند ہوتے ہیں تو بچوں کو آن لائن تعلیم کے حوالے سے اقدامات کئے جائینگے۔

Related Posts