شمشاد اختر بھی آج طلب، سستی روٹی دینے پر سزا دینی ہے تو دے دیں۔انوار الحق کاکڑ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

(فوٹو: آن لائن)

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: گندم اسکینڈل پر سابق نگران حکومت کی وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر کو آج طلب کر لیا گیا، مبینہ طلبی پر ردِ عمل دیتے ہوئے سابق وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ اگر عوام کو سستی روٹی مہیا کرنے پر سزا دینی ہے تو دے دیں۔

تفصیلات کے مطابق گندم درآمد اسکینڈل کی تفتیشی کمیٹی نے سابق نگران وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر کو آج اتوار کے روز سوال جواب کیلئے طلب کیا ہے۔ سابق سیکریٹری فوڈ محمد آصف گزشتہ روز کمیٹی کے سامنے بیان ریکارڈ کروا چکے ہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف نے گندم اسکینڈل کی تحقیقات کیلئے کمیٹی تشکیل دی تھی جس کی سربراہی سیکریٹری کابینہ ڈویژن کامران علی افضل کررہے ہیں جو کل پیر کے روز رپورٹ پیش کردے گی۔ کمیٹی کو آج سے 2 روز قبل تشکیل دیا گیا تھا۔

دوسری جانب سابق نگران وزیراعظم اور موجودہ سینیٹر انوار الحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ گندم کی درآمد میں ہم نے کوئی کرپشن نہیں کی اور نہ ہی فیصلہ غلط ہوا ہے، عوام کو سستی روٹی فراہم کی، اس پر سزا دینی ہے تو دے دیں۔

میڈیا سے گفتگو کے دوران سینیٹر انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ اگر میں نے اربوں کمائے تو میری بقیہ زندگی جیل میں ہی بسر ہونی چاہئے، تاہم اگر یہ معاشی اسکینڈل ہے تو حقائق سامنے آنے چاہئیں۔ مجھے کسی کمیٹی نے نہیں بلایا، نہ ہی ایسا کوئی نوٹس وصول ہوا ہے۔

سابق وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ اگر کمیٹی بلائے گی تو پیش ہونا چاہوں گا۔ ہم نے گندم کی درآمد میں بدعنوانی نہیں کی، بہتان لگانے والے اپنے گریبانوں میں جھانکیں۔ ملک میں گندم کا بحران نہیں، چائے کی پیالی میں طوفان برپا کرنے کی کوشش جاری ہے۔

سینیٹر انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ حکومت کو سوچنا چاہئے کہ کہیں کوئی گروہ ان کو نگران حکومت کے متعلق غلط مشورے تو نہیں دے رہا؟ گزشتہ برس حکومت نے 1 ارب ڈالر کی گندم اور نجی سیکٹر نے رواں برس بھی 1 ارب ڈالر کی گندم درآمد کی۔

انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ نجی سیکٹر نے اتنی ہی رقم میں 1 ملین ٹن زیادہ گندم درآمد کی، اس معاملے کی بھی تحقیقات ہونی چاہئیں۔ ہمارا فیصلہ عام آدمی کیلئے تھا جن کو سستی روٹی مہیا کی، عوام کو سستی روٹی دینے پر سزا دینی ہے تو دے دیں۔

Related Posts