جے یو آئی مذاکرات کیلئے تیار، کیا عمران خان فضل الرحمٰن کو معاف کردینگے؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

عمران خان
(فوٹو: آن لائن)

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

سربراہ جمعیت علمائے اسلام مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ اگر پی ٹی آئی سے بامقصد مذاکرات کی صورتحال پیدا ہوتی ہے تو خوش آمدید کہیں گے جبکہ ہم 9 مئی کو پشاور میں ملین مارچ کرنے والے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق میڈیا سے گفتگو کے دوران مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ حکومت کے خلاف گرینڈ الائنس کی تجویز نہیں دی گئی ، عمران خان کی گرفتاری قانونی اور سیاسی پہلو سے بھی ہوئی۔ ہم پی ٹی آئی وفود سے ملاقاتیں کرچکے ہیں۔

گفتگو کے دوران مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ اگر بامقصد مذاکرات ہوں تو پی ٹی آئی کو خوش آمدید کہیں گے۔ ملک میں عوامی نمائندگی نظر نہیں آتی۔ ہماری خواہش ہے کہ ملک میں حقیقی نظام قائم کیا جائے۔

پی ٹی آئی اور جے یو آئی کا ایک مؤقف

دیکھا جائے تو تحریکِ انصاف اور جمعیت علمائے اسلام (ف) اس وقت ایک پیج پر ہیں، مولانا فضل الرحمٰن کی پارٹی نے 8فروری کے عام انتخابات کو دھاندلی زدہ قرار دیا تھا جبکہ پی ٹی آئی سمیت دیگر جماعتیں بھی انتخابی نتائج پر تحفظات کا اظہار کرچکی ہیں۔

سوال یہ ہے کہ اپنے عوامی جلسوں میں مولانا فضل الرحمٰن کو خاطر خواہ اہمیت نہ دینے والے عمران خان پی ڈی ایم بنا کر ماضی کی پی ٹی آئی حکومت کے خلاف محاذ آرائی اور پھر اپنی حکومت بنانے کے بعد مولانا فضل الرحمٰن کو معاف کردیں گے؟

اس حوالے سے سیاسی تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ سیاست مفاہمت کا ہی دوسرا نام ہے اور ماضی میں عمران خان نے اپنی ہی مخالف سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کر حکومت قائم کی۔ آج پی ٹی آئی کی بھی کوشش ہے کہ مولانا فضل الرحمان کو ساتھ شامل کر لیا جائے۔

Related Posts