سندھ کے مختلف حلقوں میں مسترد ووٹوں کی تعداد جیت کے فرق سے زیادہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

صوبہ سندھ کے ضلع کشمور میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 191 کی نشست پر انتخابات کے دوران 15 ہزار 975ووٹ مسترد کردئیے گئے جبکہ پیپلز پارٹی امیدوار 3 ہزار 310ووٹوں سے کامیاب قرار دیا گیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق ضلع کشمور کی نشست کیلئے مبینہ طور پر پیپلز پارٹی کے امیدوار کو جتوائے جانے کیلئے ووٹ مسترد کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔ پی پی کی جیت ظاہر کرنے کیلئے فارم 47 این اے 191 کے 2 پولنگ اسٹیشنز کا نتیجہ نہ آنے کے باوجود جاری کردیا گیا۔

دلچسپ طور پر دیگر صوبائی حلقوں میں بھی مسترد ووٹوں کی تعداد جیتنے والے امیدوار کے ووٹوں کے فرق سے زیادہ تھی۔ سکھر سے پی ایس 22 کے امیدوار جام اکرام صرف 2 ہزار 50 ووٹوں کے فرق سے کامیاب ہوگئے جبکہ 5 ہزار 417ووٹ مسترد ہوئے تھے۔

اسی طرح پی ایس 41 سانگھڑ، پی ایس 28 خیرپور، پی ایس 34 اور پی ایس 18کے علاوہ پی ایس 91 میں بھی یہی صورتحال رہی۔ پی پی کے علی حسن پی ایس 41 سانگھڑ سے 1 ہزار 632ووٹوں سے کامیاب ہوئے جبکہ مسترد ووٹوں کی تعداد 7ہزار544رہی۔

پی ایس 28 خیرپور سے پی پی امیدوار 4ہزار378ووٹوں سے جیت گیا جبکہ 3ہزار425ووٹ مسترد کردئیے گئے۔ پی ایس 34 کے امیدوار ممتاز چانڈیو کو 5 ہزار943 زیادہ ووٹ ملے جو کامیاب قرار دئیے گئے جبکہ مسترد ووٹوں کی تعداد 5 ہزار473رہی۔

آزاد امیدوار جام مہتاب ڈہر کو 1 ہزار922 ووٹوں سے پی ایس 18 میں کامیاب قرار دیا گیا جبکہ حلقے کے مسترد ووٹوں کی تعداد 7 ہزار411 تھی۔ جی ڈی اے کے غلام دستگیر کو 3ہزار422ووٹوں سے کامیاب قرار دیا گیا جبکہ حلقے میں مسترد ووٹ 3 ہزار787 تھے۔ 

Related Posts