فیصل آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ نیب قانون میں اس لیے ترمیم کی کیونکہ بیوروکریٹس پر تلوار لٹک رہی تھی، نیب قانون کی وجہ سے سرکاری دفاتر میں فائلیں آگے نہیں چل رہی تھیں اور حکام دستخط کرتے ہوئے ڈرتے تھے۔
علامہ اقبال انڈسٹریل سٹی کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ میرا پاکستان کے لیے وژن ہے کہ یہ وہ ریاست بنے جس کی ترجیح اپنے کمزور طبقے کو اوپر لانا ہو، جس طرح مدینے کی ریاست تھی۔
عمران خان نے کہا کہ ریاست کے اندر رحم اور انصاف سے ہی انسان اور جانوروں کا فرق واضح ہوتا ہے، انسانی معاشرہ کمزور طبقے کو تحفظ دیتا ہے جبکہ جانوروں کے معاشرے میں جس کی لاٹھی اس کی بھینس والی بات ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے یہاں ہر تقریب میں انگریزی میں خطاب کیا جاتا ہے، یہاں تک کہ پاکستان کی اسمبلی میں بھی انگریزی میں تقریر کردی گئی، ہمیں اپنی ذہنیت کو تبدیل کرنا ہے، یہ ہماری غلامی ذہنیت ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ انگریزی کو ہمیں اعلیٰ تعلیم کے لیے استعمال کرنا چاہیے، اس کے لیے یہ ضروری ہے لیکن جو ہم کلاس کا فرق کرتے ہیں اس سے ہم ان غریب لوگوں کی توہین کرتے ہیں جنہیں انگریزی سمجھ نہیں آتی۔
عمران خان نے کہا کہ مجھے پتہ ہے کہ قومی اسمبلی میں کتنے لوگ انگریزی سمجھتے ہیں اور کتنے نہیں لیکن پھر بھی انگریزی میں تقریر کی جارہی ہے، جسے انگریزی نہیں آتی اسے پڑھا لکھا نہیں سمجھتے۔
وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ نیب قانون میں اس لیے ترمیم کی کیونکہ بیوروکریٹس پر تلوار لٹک رہی تھی، نیب قانون کی وجہ سے سرکاری دفاتر میں فائلیں آگے نہیں چل رہی تھیں اور حکام دستخط کرتے ہوئے ڈرتے تھے، نیب آرڈیننس لانیکامقصدبیوروکریٹس کوکھل کر کام کرنیکاموقع دیناہے۔
مزید پڑھیں: نیب آرڈیننس پر شورمچانے والوں کو پہلے ترمیم پڑھ لینی چاہیے، وزیراعظم