اسلام آباد :حکومت نے سپریم کورٹ کو بتایا ہے کہ سال 09-2008سے 5 بیل آؤٹ پیکیجز کی شکل میں پاکستان اسٹیل ملز کو 588 ارب روپے کی رقم فراہم کی جاچکی ہے۔
وفاقی حکومت نے وزارت صنعت و پیداوار کے توسط سے پاکستان اسٹیل ملز کے حوالے سے رپورٹ عدالت عظمیٰ میں پیش کی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسٹیل ملز نے اپنے 14753 ملازمین کے لئے کوئی انسانی وسائل کا منصوبہ تیار کیے بغیر جون 2015 میں اپنی تجارتی کارروائیوں کو روک دیا تھا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2019 میں ملازمین کی تعداد کم ہوکر 8884 ہوگئی جس میں سے 2233 افسر اور 6651 کارکن تھے۔
حکومت اسٹیل ملز ملازمین کو لیوانکشمنٹ ، پروویڈنٹ فنڈ اور گریجویٹی کو چھوڑ کر ماہانہ خالص تنخواہ کے لئے 355 ملین روپے ادا کرتی ہے۔
رپورٹ میں مزید انکشاف ہوا ہے کہ حکومت نے اب تک ملازمین کی کل تنخواہ کے طور پر 34.01 بلین روپے جاری کیے ہیں۔
مزید پڑھیں:وفاقی کابینہ نے پاکستان اسٹیل ملز کی نجکاری کی منظوری دے دی