مصری کمپنی جو اسرائیلی مظالم سے بچ جانے والے فلسطینیوں کو لوٹ رہی ہے

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فوٹو ہارٹز

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

غزہ میں فلسطینی جہاں اسرائیل کی بدترین درندگی سہہ رہے ہیں، وہاں ایک مصری کمپنی اسرائیل کے مظالم سے بچنے والے فلسطینیوں کو بے دردی سے لوٹ رہی ہے۔

مڈل ایسٹ آئی کی رپورٹ کے مطابق مصری آمر عبد الفتح السیسی کے دوست کی کمپنی روزانہ کی بنیاد پر لٹے پٹے ستم رسیدہ فلسطینیوں سے 2 ملین ڈالر ناجائز طریقے سے کما رہی ہے۔

غزہ کی پٹی پر جاری بدترین اسرائیلی حملوں کے باعث فلسطینی اپنے علاقے چھوڑ کر محفوظ مقامات پر پناہ لے رہے ہیں، اس صورتحال سے ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے ایک مصری کمپنی بھاری رقم لیکر فلسطینیوں کو بارڈر پار کرا رہی ہے۔

موقر آج کی رپورٹ کے مطابق مصر کی معروف کاروباری شخصیت اور مصری صدر عبدالفتح السیسی کے قریبی دوست کی کمپنی روزانہ کی بنیاد پر 2 ملین ڈالر یعنی پاکستانی تقریبا 55 کروڑ سے زائد کی رقم لٹے پٹے فلسطینیوں سے کما رہی ہے۔

ہالہ کنسلٹلنگ اینڈ ٹورزم سروسز کے نام سے موجود یہ فرم مصر کے قبائلی لیڈر اور کاروباری شخصیت ابراہیم کی ہے۔ رفح بارڈر پر اکلوتی سروس ہونے کے باعث فلسطینی اس کمپنی کی من مانی فیس ادا کرنے پر مجبور ہیں۔

رفح بارڈر سے مصر میں داخلے کے لیے ایک نوجوان کو 5 ہزار ڈالر یعنی 13 لاکھ روپے سے زائد ادا کرنے پڑ رہے ہیں جبکہ 16 سال سے کم عمر بچوں کی ڈھائی ہزار ڈالر فیس لی جا رہی ہے جو پاکستانی 6 لاکھ روپے سے زائد بنتے ہیں۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق گزشتہ تین ماہ میں کمپنی کو 118 ملین ڈالر یعنی پانچ اعشاریہ چھ بلین مصری پاؤنڈز کا منافع ہوا ہے۔ جو  پاکستانی 32 ارب روپے سے زائد کی رقم ہے۔

Related Posts