کراچی: سماجی رہنما و ماہر تعلیم حنید لاکھانی نے کہا ہے کہ کراچی سونے کا انڈہ دینے والی وہ مرغی ہے جس کے انڈے سب کھا رہے ہیں لیکن مرغی کی صحت کی پرواہ کسی کو نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ چار ہزار ارب کا ریونیو دینے والے شہر پر اگر چار سو ارب ہی خرچ ہوجائیں تو اس شہر میں سے مزید دس گنازیادہ ریونیو پیدا ہوگا۔
نئے بلدیاتی نطام کے تحت سندھ حکومت تمام اختیارات اپنے پاس رکھنا چاہتی ہے بلدیاتی نظام کے تحت شہر کے امور کی نگرانی اور معاملات میئر کے پاس ہوتے ہیں اور ساری دنیا میں ایسا ہی ہوتا ہے۔
حنید لاکھانی نے کہا کہ کوئی خاص راکٹ سائنس نہیں ہے جو سمجھ میں نہ آئے، یہ جو نیا بل پاس کیا ہے اس میں کوئی فائدہ نہیں ہوگا یہ صرف عوام کو الجھانے کی کوشش کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کے انتظامات کراچی کی ایڈمنسٹریشن کے پاس ہی ہونا چاہیے ہیں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے حنید لاکھانی سیکرٹریٹ سے جاری کردہ بیان میں کیا۔
حنید لاکھانی نے کہا کہ سندھ میں نئے بلدیاتی نظام نے شدید بے چینی پھیلا رکھی ہے جس سے کراچی میں بد امنی والی صورتحال پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیدائش، اموات اور شادیوں کی رجسٹریشن کرنے کا بلدیاتی فریضہ بھی اب سندھ حکومت نے خود انجام دینے کا فیصلہ کیا ہے اور ماضی کی طرح میئر کا انتخاب بھی خفیہ رائے دہی سے ہوگا۔
مزید پڑھیں: اپوزیشن کااحتجاج کام نہ آیا،سندھ اسمبلی میں بلدیاتی ترمیم بل منظور