کراچی:این ای ڈی یونیورسٹی کا طالبِ علم داعش کیلئے فنڈنگ کے الزام میں گرفتار

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

این ای ڈی یونیورسٹی کا طالبِ علم کراچی سے داعش کیلئے فنڈنگ کے الزام میں گرفتار
این ای ڈی یونیورسٹی کا طالبِ علم کراچی سے داعش کیلئے فنڈنگ کے الزام میں گرفتار

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی سے دہشت گرد تنظیم داعش کیلئے فنڈنگ کے الزام میں این ای ڈی یونیورسٹی کے طالبِ علم کو حراست میں لے لیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق محکمۂ انسدادِ دہشت گردی ذرائع کا کہنا ہے کہ عمر بن خالد نامی طالبِ علم کو گزشتہ برس دسمبر میں کراچی کے علاقے طارق روڈ سے گرفتار کیا گیا تھا جس کے خلاف ثبوتوں کی عدم دستیابی پر عدالت نے طالبِ علم کو رہا کردیا تھا، تاہم سی ٹی ڈی نے ملزم عمر بن خالد کے 2 موبائل فونز فانزک کیلئے بھیج دئیے تھے۔

ڈیجیٹل فارنزک رپورٹ میں عمر بن خالد اور ساتھیوں کے خلاف شواہد ملنے کے بعد سی ٹی ڈی نے جنید، ضیاء اور اویس نامی ملزمان کو بھی مقدمے میں نامزد کیا۔ سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ ملزمان پاکستان اور شام میں داعش کے دہشتگردوں اور اہلِ خانہ سے رابطے میں رہے اور داعش کی فنڈنگ مختلف ذرائع سے کی۔

فنڈنگ کے باعث شام اور ممکنہ طور پر پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیاں ہوئیں، عمر بن خالد کو گرفتار کر لیا گیا ہے جس کے مذکورہ ساتھیوں کی تلاش جاری ہے۔ سندھ ہائی کورٹ نے عمر بن خالد کی رہائی کی استدعا پر محکمۂ داخلہ سندھ، رینجرز، آئی جی پولیس اور متعلقہ افسران کو نوٹسز جاری کررکھے ہیں۔

سندھ ہائی کورٹ میں جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو کی سربراہی میں 2 رکنی ججز بن نے نجی یونیورسٹی کے طالبِ علم عمر بن خالد کی بازیابی کی درخواست پر سماعت کی جو اس کی والدہ طیبہ خالد نے سندھ ہائی کورٹ میں دائر کر رکھی ہے۔

درخواست گزار کے وکیل کا کہنا تھا کہ محمد عمر بن خالد کراچی کے علاقے پی ای سی ایچ ایس سے 17 دسمبر کو غائب ہوا جسے پولیس موبائل کی مدد سے اٹھایا گیا۔ سی سی ٹی وی فوٹیج موجود ہے جبکہ عمر بن خالد کسی سیاسی جماعت سے کوئی تعلق نہیں رکھتا۔ سندھ ہائی کورٹ نے متعلقہ حکام سے درخواست پر جواب طلب کیا ہے۔

  یہ بھی پڑھیں: دہشت گردی کے پیچھے داعش کو سپورٹ کرنے والا بھارت ہے، وزیر اعظم

Related Posts