عمران خان کے وکلاء اور خاور مانیکا کے درمیان تلخ کلامی کس بات پر ہوئی؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

خاور مانیکا
(فوٹو: سماء)

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وکلاء اور سابق خاتونِ اوّل بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا کے درمیان تلخ کلامی ہوئی ہے۔

نجی ٹی وی (ہم نیوز) کی رپورٹ کے مطابق سیشن کورٹ اسلام آباد میں دورانِ عدت نکاح کیس میں سنائی گئی سزا کے خلاف اپیلوں پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے درخواست گزار خاور مانیکا کی عدم اعتماد کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

درخواست گزار نے سیشن جج شاہ رخ ارجمند پر عدم اعتماد کا اظہار کیا۔ خاور مانیکا نے سیشن کورٹ اسلام آباد سے درخواست کی کہ میرا کیس کسی اور عدالت میں منتقل کیا جائے جس پر جج شاہ رخ ارجمند نے خاور مانیکا سے مکالمہ کیا۔

سیشن کورٹ جج شاہ رخ ارجمند نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے استفسار کیا کہ آپ نے کیسے سوچ لیا کہ عدالت کسی سے ہمدردی کر رہی ہے؟میری پوری زندگی میں یہ پہلا کیس ہے جس میں کوئی شخص مجھ پر عدم اعتماد کا اظہار کر رہا ہے۔

خاور مانیکا نے کہا کہ مقدمے کی سماعتوں کے دوران یکم جنوری کا نکاح نامہ سامنے آیا ہے۔ وکیل نے کہا کہ اگر شکایت کنندہ کو کوئی تھریٹ ہے تو متعلقہ فورم سے رجوع کرسکتا ہے۔ خاور مانیکا نے کہا کہ یہ بات مشہور ہوگئی ہے کہ جج ملزمان کو بری کردیں گے۔

وکیل سلمان اکرم نے کہا کہ ایک جملے پر عدالت کو کیس ٹرانسفر کرنے کا کہنا توہینِ عدالت کے زمرے میں آتا ہے۔ خاور مانیکا نے کہا کہ کیا آپ کے دوست نے کال نہیں کی؟ سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ کال کی ہے مگر میں نے جواب دیا کہ بات نہیں ہوسکتی۔

بعد ازاں عدالت نے خاور مانیکا کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔ سابق وزیراعظم عمران خان اور سابق خاتونِ اوّل بشریٰ بی بی پر الزام ہے کہ انہوں نے دورانِ عدت غیر شرعی نکاح کیا جبکہ درخواست گزار خاور مانیکا عدالتوں کے چکر لگا رہے ہین۔

Related Posts