کراچی تبلیغی اجتماع ، منگھو پیر سڑک کی بد ترین حالت، ہزاروں افراد کا پہنچنا مشکل

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی میں کورونا ایس او پیز کے تحت تبلیغی جماعت کا اجتماع 4 فروری سے شروع ہوگا
کراچی میں کورونا ایس او پیز کے تحت تبلیغی جماعت کا اجتماع 4 فروری سے شروع ہوگا

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی میں کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے ایس او پیز کے تحت تبلیغی جماعت کا اجتماع 4 فروری سے شروع ہورہا ہے تاہم منگھوپیر میں سڑک پر جگہ جگہ سیوریج کے پانی اور گڑھوں کے باعث زائرین کو آمدورفت میں مشکلات پیش آئیں گی۔

تفصیلات کے مطابق  منگھو پیر سڑک کی صورتحال بد ترین ہے جہاں جگہ جگہ سیوریج کے پانی، سڑک پر گڑھوں اور دھول مٹی کے باعث ہزاروں افراد کا تبلیغی جماعت کے کراچی اجتماع میں پہنچنا اور اختتام پر گھروں کو روانگی ہونا مشکل ہوگی۔

دھول مٹی اس قدر ہے کہ سانس لینا محال ہو جاتا ہے، اجتماع میں صرف 2 روز باقی ہیں مگر کسی ادارے نے اس مسئلے کے حل پر کام شروع نہیں کیا، تبلیغی جماعت کا کراچی اجتماع اس مرتبہ کورونا ایس او پیز کے تحت منعقد کیا جارہا ہے۔

تبلیغی اجتماع میں مقررہ مساجد کے 1  لاکھ نمازی 2 حصوں میں 50 ، 50 ہزار علیحدہ علیحدہ شرکت کریں گے اور اس 6 روزہ اجتماع کو 2 حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ پہلا حصہ 4 فروری سے 6 فروری کی صبح تک منعقد ہو گا جس میں 50 ہزار افراد شریک ہوں گے۔

دوسرا حصہ 6 فروری کی شام کو شروع ہو گا جو 8 فروری تک جاری رہے گا، اجتماع میں صرف مخصوص مساجد کے افراد شریک ہوں گے اور ہر مسجد سے 12 ہزارافراد شریک ہوں گے، اتنے افراد کے جمع ہونے کا وقت مختلف ہو سکتا ہے مگر اجتماع برخاست ہونے کے بعد تقریباََ سب ایک ساتھ روانہ ہوتے ہیں۔

ایسے میں اس ٹوٹی پھوٹی سڑک سے نکلنے میں تقریباََ 6 سے 8 گھنٹے لگ سکتے ہیں ، سڑک کا اتنا برا حال ہے کہ عام دنوں میں شہریوں کو یہاں سے گزرنے میں 1 سے ڈیڑھ گھنٹہ درکار ہوتا ہے  اور اجتماع کے اختتام پر جب 50 ہزار افراد ایک ساتھ روانہ ہوں گے تو  سڑک سے گزرنے میں کم و بیش 7 گھنٹے درکار ہوں گے۔

سوال یہ ہے کہ اسی وقت اجتماع کے دوسرے حصے میں شریک ہونے والے زائرین کی بھی ایک بڑی تعداد اجتماع گاہ کیسے پہنچ سکے گی؟ یہ سڑک بلدیہ عظمیٰ کراچی کے کنٹرول میں ہے تاہم اب تک اس سڑک کو ہموار بنانے پر کوئی کام نہیں ہوا۔

عموماً یہاں سے گزرنے والوں کی گاڑیاں اور موٹر سائیکل سوار دھول مٹی میں اس طرح اَٹ جاتے ہیں کہ انہیں کوئی پہچان بھی نہیں سکتا ، دھول مٹی کے باعث یہاں سے گزرنے والوں کو پولن الرجی کا بھی سامنا رہتا ہے جس سے سانس لینا مشکل ہو جاتا ہے۔منگھوپیر کے رہائشی پہلے ہی سڑک سے بے حد تنگ تھے تاہم اجتماع کے دوران شہری سڑک کی تعمیر فوری مکمل کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

  یہ بھی پڑھیں: علامہ اقبال کے مجسمے پرعوام کی شدید تنقید پر پارک انتظامیہ کا بیان 

Related Posts