علامہ اقبال کے مجسمے پرعوام کی شدید تنقید، گلشنِ اقبال پارک انتظامیہ کا بیان سامنے آگیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

علامہ اقبال کے مجسمے پرعوام کی شدید تنقید، گلشنِ اقبال پارک انتظامیہ کا بیان سامنے آگیا
علامہ اقبال کے مجسمے پرعوام کی شدید تنقید، گلشنِ اقبال پارک انتظامیہ کا بیان سامنے آگیا

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

لاہور میں علامہ اقبال کے مجسمے پر عوام نے شدید تنقید کی جس پر گلشنِ اقبال پارک انتظامیہ کا اہم بیان سامنے آگیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق لاہور کے معروف گلشنِ اقبال پارک میں علامہ اقبال کا ایک مجسمہ نصب ہے جسے عوام تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں اور مجسمے کا مذاق بھی اڑایا جارہا ہے۔ سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ مجسمہ علامہ اقبال کی شخصیت کی عکاسی کرنے میں بری طرح ناکام ہے۔

بعض سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ اپنا مجسمہ دیکھ کر شاعرِ مشرق کی روح تڑپ رہی ہوگی۔ کچھ لوگ اسے اناڑی فنکار کا شاہکار قرار دے رہے ہیں جبکہ بعض لوگوں کو علامہ اقبال کے ہاتھ میں پکڑا ہوا قلم سگار کی طرح نظر آیا۔

یہاں کچھ لوگوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ علامہ اقبال کا مجسمہ اسلامی روایات کے برعکس ہے جبکہ شاعرِ مشرق کا مجسمہ اس لیے نہیں بنانا چاہئے کیونکہ شریعتِ اسلام مجسمہ سازی کو حرام قرار دیتی ہے۔ بعض لوگوں نے اسے چینی فلسفی کا مجسمہ بھی قرار دیا۔

عوام کا مطالبہ ہے کہ بزدار حکومت یہ مجسمہ توڑ ڈالے اور اسے نئے سرے سے بنایا جائے تاہم گلشنِ اقبال پارک انتظامیہ کے مطابق باغ کے مالیوں کو علامہ اقبال سے اتنی محبت تھی کہ انہوں نے اپنی مدد آپ کے تحت شاعرِ مشرق کا ایک مجسمہ بنا ڈالا۔

پارک انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مالیوں کی حوصلہ افزائی کیلئے ہم نے یہ مجسمہ پارک میں نصب کردیا ہے جس کا مذاق نہیں اڑایا جانا چاہئے۔ اس پر بھی سوشل میڈیا صارفین نے شدید تنقید کی اور کہا کہ مالیوں کا کام مجسمہ بنانا نہیں۔ علامہ اقبال پر طبع آزمائی نہیں کرنی چاہئے تھی۔ 

یہ بھی پڑھیں: عہدِ حاضر میں اقبال کے فکر و فلسفے سے استفادہ کرنے کی ضرورت

Related Posts