کسانوں کا احتجاج بھارت کیلئے نوشتہ دیوار ہے

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

بھارت کے یوم جمہوریہ کی تقریب کو ہزاروں کسانوں کے احتجاج نے یوم سیاہ میں بدل دیا ہے،نئے فارم قوانین کے خلاف احتجاج کے دوران مظاہرین نے پولیس کی مکمل رکاوٹیں توڑ دیںاور دہلی میں بھرپور جھڑپیں دیکھنے میں آئیں اور اس وقت کسانوں کا یہ احتجاج نریندرمودی کیلئے اقتدار سنبھالنے کے بعد سب سے بڑا چیلنج بن چکا ہے۔

کسان دو مہینوں سے احتجاج کررہے ہیں اور بات چیت کے متعدد دور ناکام ہوچکے ہیں کیونکہ مودی سرکار نے زراعت کے قوانین کو واپس لینے سے انکار کردیا ہے۔

زراعت اب بھی ہندوستان کی نصف افرادی قوت کا ذریعہ معاش ہے اور زراعت معیشت میں بنیادی حیثیت رکھتی ہے لیکن پھر بھی حکومت اسے بڑی کارپوریشنوں کے حوالے کرنا چاہتی ہے لیکن کسانوں نے اس اقدام کیخلاف بھارتی دارالحکومت کا گھیراؤ کیا اور حکومت کو پیچھےہٹنے پر مجبورکردیا ہے۔

مودی سرکار کی پالیسیوں سے مایوس کسانوں نے تاریخی لال قلعہ پر ترنگا اتار کر سکھوں کا مذہبی پرچم لہرادیااوربھارتی میڈیا نے اس پرچم کو پاکستان کیساتھ جوڑ کر الگ رنگ دینے کی کوشش کی تاہم لال قلعہ پر لہرایا جانے والا پرچم سکھوں کی مذہبی علامت سمجھا جاتا ہے اور اسے گرودواروں میں رکھا جاتا ہے۔

بھارتی میڈیا نے کسانوں کے احتجاج کو علیحدگی پسندوں کی تحریک کے ساتھ نتھی کرکے احتجاج کا رخ موڑنے کی کوشش کی لیکن حقیقت یہ ہے کہ بھارتی حکومت کی جانب سے پیدا کردہ مسائل اب خود حکمرانوں کیلئے گلے کا پھندہ بنتے جارہے ہیں اور کسانوں کی اکثرت سکھوں پر مشتمل تھی تاہم سکھ بھارت کی دیگر اقلیتوں کے مقابلے زیادہ بااثر ہیں اور لال قلعہ پر پرچم لہرانے کے اقدام کو سکھوں کی طرف سے بھرپور پذیرائی ملی ہے اور اس اقدام کو فاشسٹ بھارتی حکومت کیخلاف ایک علامتی فتح کے طور پر لیا جارہا ہے۔

منگل کی صبح ہزاروں کسان مختلف رکاوٹوں کو توڑتے ہوئے دارالحکومت نئی دہلی میں اپنے ٹریکٹروں سمیت داخل ہوگئے تھے جس کے بعد پولیس سے جھڑپوں میں ایک کسان کی ہلاکت اور متعدد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔دلی پولیس کے مطابق احتجاج کے دوران ان کے کم از کم 80 اہلکار زخمی ہوئے ہیں جبکہ واقعہ کے بعد حکومت نے احتجاج روکنے کیلئے شہروں میں ہائی الرٹ جاری کرکے فوجی دستے تعینات کردیئے ہیں۔

انسانی حقوق کی خلاف ورزی ،امتیازی سلوک اور کئی دہائیوں سے جاری مظالم کی وجہ سے بھارت کو اس وقت 19 علیحدگی پسند تحریکوں کا سامنا ہے ، کشمیر میں ہونیوالے مظالم پوری دنیا کے سامنے ہیں اور مسلمانوں ودیگر اقلیتوں پر ہونیوالے ظلم و ستم بھی پورا عالم واقف ہے جبکہ مودی حکومت کے کالے قوانین نے ملک کو شدید خطرات سے دوچار کردیا ہے اورکسانوں کا احتجاج بھارت کیلئے نوشتہ دیوار ہے ۔

Related Posts